ہنڈن برگ کے بعد ’فوربس‘ نے کیا اڈانی گروپ کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف!

فوربس کی رپورٹ کے مطابق، جن تین سرمایہ کاری اداروں نے اڈانی انٹرپرائزز کے 2.5 ارب ڈالر کے حصص خریدے ان کا تعلقق اڈانی گروپ اور مشتبہ اڈانی پراکسی سے ہے۔

اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
اڈانی گروپ، تصویر آئی اے این اس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کو لگاتار مشکلات کا سامنا ہے۔ اڈانی گروپ کے شیئروں کی قیمت میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے اور ہر روز نیا انکشاف ہو رہا ہے۔ اب ‘فوربس‘ میگزین نے حیران کن انکشاف کیا ہے۔ جس کے بعد یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ آیا اڈانی گروپ کا ’ایف پی او‘ سے دستبرداری کی اصل وجہ یہی تھی؟

فوربس کی رپورٹ کے مطابق، جس تین سرمایہ کاری اداروں نے اڈانی انٹرپرائزز کے 2.5 ارب ڈالر کے حصص خریدے ان کا تعلقق اڈانی گروپ اور مشتبہ اڈانی پراکسی سے ہے۔ 27 جنوری 2023 کو اڈانی گروپ نے اپنی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کا اے پی او جاری کیا اور پھر مکمل طور پر سبسکرائب ہونے کے بعد اسے اچانک واپس لے لیا۔ اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ایف پی او کو واپس لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کمپنی کے گرتے ہوئے حصص کی وجہ سے کیا گیا ہے۔


فوربس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ماریشس کے دو اداروں آیوشمت لمیٹڈ اور ایلم پارک فنڈ اور ہندوستان کی ایوی ایٹر گلوبل انویسٹمنٹ فنڈ نے سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب تمام حصص کا 9.24 فیصد خریدنے پر اتفاق کیا ہے۔ 9.24 فیصد شیئر کی قیمت صرف 66 ملین ڈالر ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اڈانی گروپ کو ان فرموں سے مدد ملنے کے ثبوت موجود ہیں۔

اڈانی گروپ کے حوالے سے فوربس کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگر اڈانی گروپ کے پرنسپل ان مختلف فنڈز کے بینیفشل اونر ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ اڈانی گروپ اپنے حریف ہندوجا گروپ میں بھی ایک بڑا حصہ دار ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایوی ایٹر گلوبل انوسٹمنٹ فنڈ، نیو لینا انوسٹمنٹ فنڈ اور اڈانی گروپ سے منسلک تین دیگر فنڈ الارا انڈیا اپورچونٹیز لمیٹڈ سبھی ہندوجا گلوبل سلوشنز، ہندوجا لیلینڈ فنانس اور ہندوجا کی گلف آئل میں کافی حصہ داری رکھتے ہیں۔


فوربس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آیوشمت لمیٹڈ اور ایلم پارک فنڈ اور ایویٹر گلوبل انویسٹمنٹ فنڈ، ان تینوں سرمایہ کاری فنڈز نے اڈانی انٹرپرائزز کے 2.5 بلین ڈالر کے ایف پی او کے شیئرز خریدے تھے۔ انٹونینو سرڈاگنو 2013 سے اگست 2022 تک انڈیٹا سروسز کے سی ای او تھے۔ اپنی رپورٹ میں ہنڈن برگ نے انڈیٹا کو آف شور فرم ایمی کارپ کی ذیلی کمپنی ہونے کا دعویٰ کیا۔ وہ ایک قبرص فنڈ نیو لینا انوسٹمنٹ کے کنٹرولنگ شیئر ہولڈر ہیں۔ اس سے پہلے اڈانی گرین میں ایک فیصد سے زیادہ حصہ داری تھی۔ اڈانی گروپ کی دیگر کمپنیوں میں بھی اس کے چھوٹے حصص تھے۔

خیال رہے کہ 25 جنوری کو ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے بارے میں 32000 الفاظ پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ کے نتائج میں 88 سوالات شامل تھے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹ فراڈ میں ملوث رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کے بانی گوتم اڈانی کی دولت 3 سالوں میں ایک بلین ڈالر سے بڑھ کر 120 بلین ڈالر ہو گئی ہے جس کی وجہ شیئر کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران گروپ کی 7 کمپنیوں کے شیئرز میں اوسطاً 819 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اس رپورٹ کے آنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بھونچال آگیا اور کچھ ہی دیر میں، اڈانی گروپ کے حصص 60 فیصد تک گر گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔