سونے کے عالمی نرخوں میں تاریخی اضافے کے بعد ایک دن میں ریکارڈ  کمی، چاندی بھی بری طرح لڑکھڑا گئی

تاجر اب جمعے کے روز ستمبر کے امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ کے اجرا کے منتظر ہیں، جو جاری امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے مؤخر کر دی گئی ہے

سونے کی قیمت
i
user

قومی آواز بیورو

سونے کے عالمی نرخوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد منگل کو نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی اور قیمتیں 4.9 فیصد گر کر ایک ہفتے کی کم ترین سطح پر آ گئیں، یہ پانچ سال کے دوران سونے کے نرخوں میں ایک دن میں ہونے والی سب سے بڑی کمی تھی۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز اسپاٹ گولڈ 4.9 فیصد گر کر 4143 ڈالر فی اونس کی ایک ہفتے کی کم ترین سطح پر آ گیا تھا، جو اگست 2020 کے بعد ایک دن میں ہونے والی سب سے بڑی کمی تھی۔

 اسی طرح دسمبر کی ترسیل کے لیے امریکی سونے کے فیوچرز 4.7 فیصد گر کر 4155 ڈالر فی اونس پر آ گئے۔ واضح رہے کہ سونے کی قیمتیں پیر کے روز 4381.21 ڈالر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں اور اس سال تقریباً 60 فیصد بڑھ چکی ہیں، جس کی وجہ سے جغرافیائی و اقتصادی غیر یقینی صورتِ حال، شرحِ سود میں کمی کی توقعات اور مرکزی بینکوں کی جانب سے مسلسل خریداری ہے۔

دھاتوں کے تاجر تائی وونگ نے رائٹرز کو بتایا کہ کل تک بھی سونے کی قیمتوں میں گراوٹ کے دوران خریداری کی جا رہی تھی، لیکن گزشتہ ہفتے بلند سطحوں پر اچانک بڑھتا ہوا اتار چڑھاؤ احتیاط کا اشارہ دے رہا ہے جس سے قلیل مدتی منافع لینے کی ترغیب مل سکتی ہے۔ آج ڈالر انڈیکس 0.4 فیصد بڑھ گیا، جس سے دیگر کرنسیوں کے حاملین کے لیے سونا مہنگا ہوگیا۔


کٹکو میٹلز کے سینئر تجزیہ کار جم وائی کاف نے کہا کہ اس ہفتے کے آغاز میں عام مارکیٹوں میں بہتر رسک اپیٹائٹ (سرمایہ کاری کا رجحان) محفوظ پناہ گاہ سمجھی جانے والی دھاتوں کے لیے منفی ہے۔ سٹی کے تجزیہ کاروں نے ایک بیان میں کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ جاری امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کا اختتام، ساتھ ہی امریکا- چین تجارتی معاہدوں کے اعلانات، اگلے دو سے تین ہفتوں میں سونے کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

سونے کی طرح چاندی کے نرخوں میں بھی کمی آئی اور یہ 6.8 فیصد گر کر 48.89 ڈالر فی اونس ہوگئے۔ تائی وونگ نے کہا کہ چاندی آج بری طرح لڑ کھڑا گئی ہے اور اس نے پورے قیمتی دھاتوں کے شعبے میں گراوٹ پیدا کردی ہے۔ تاجر اب جمعے کے روز ستمبر کے امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ کے اجرا کے منتظر ہیں، جو جاری امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے مؤخر کر دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ یہ سال بہ سال 3.1 فیصد اضافہ دکھائے گی۔ مارکیٹیں توقع کر رہی ہیں کہ فیڈرل ریزرو اگلے ہفتے اپنی پالیسی میٹنگ میں شرحِ سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔