سعودی عرب میں متعدد عہدیدار برطرف

سعودی حکومت نے ان کمپنیوں اور دوسرے اداروں کے عہدیداروں کو طرف یا ریٹائر کرنے کے احکامات دیے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سعودی عرب کی شاہی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے جمعہ کے روز یعنی کل متعدد سرکاری عہدیداروں کو اختیارات کے ناجائز استعمال، مبینہ بدعنوانی اور بد انتظامی کی وجہ سے برطرف کر دیا اور کئی کو ریٹائر کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

العلا گورنری میں رائل کمیشن ، بحر احمر کمپنی اور السودہ ڈویلپمنٹ کمپنی کے بحیرہ احمر کی زمینوں پر تجاوزات اور غیرمجاز اقدامات پر بعض عہدیداروں کو برطرف کرنے کے بعد ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔


سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے" کے مطابق رائل کمیشن فار العلا گورنری ، ریڈ سی کمپنی اور سودہ ڈویلپمنٹ کمپنی کے بحیرہ احمر پروجیکٹ کی اراضی پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی 5،000 شکایات موصول ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ ان پر کچی آبادیوں میں ہونے والی بدسلوکیوں کی شکایات تھیں۔ ان کمپنیوں‌ کی طرف سے غیر مجاز اقدامات کے نتیجے میں علاقے میں ماحولیاتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ جس کے بعد حکومت نے ان کمپنیوں اور دوسرے اداروں کے عہدیداروں کو طرف یا ریٹائر کرنے کے احکامات دیے ہیں۔

شاہی فرمان کے تحت


1- لیفٹیننٹ جنرل / عواد بن عید بن عودا الباوی (ڈائریکٹر جنرل آف بارڈر سیکیورٹی فورسز) کو ریٹائر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ 2- املج اور الوجہ گورنریوں کے گورنروں کو برطرف کرنے کے ساتھ سودہ مرکز کے چیئرمین کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔3- املج اور الوجہ میں بارڈر گارڈ سیکٹر کے کمانڈروں کو فارغ کر دیا گیا۔4- مدینہ منورہ، تبوک اور عسیر گورنریوں میں‌شکایات اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر اور وزارت دخلہ کے عہدیداروں کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

5- تبوک ،املج ، الوجہ اور السود کے میئر بھی عہدوں سے ہٹا دیے گئے ہیں۔6- مدینہ اور تبوک علاقوں کے سیکرٹریٹ میں خلاف ورزی کے ذمہ دار افراد کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔7 - وزارت داخلہ ، بلدیات اور دیہی امور ، اور امارات کے مدینہ ، تبوک اور عسیر کو تمام خلاف ورزیوں کو دور کرنے کے لئے ایک ماہ کی مدت دی گئی ہے۔ اس کے بعد کسی اور خلاف ورزی کی صورت میں بہت سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔8 - انسداد بدعنوانی کمیشن نے مذکورہ بالا شخصیات کے خلاف شکایات پر ان سے فوری تفتیش کا فیصلہ کیا ہے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */