شام: لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور

بشارالاسد کی حامی افواج محصور علاقہ میں مشرقی کنارے سے داخل ہو رہی ہیں جس کا واضح مقصد اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے، اس طریقہ کار کا استعمال ےآٹھ سال کی جنگ میں بار بار کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بیروت: شامی دار الحکومت کے نزدیک واقع مشرقی غوطہ میں باغیوں کے آخری اہم گڑھ کو ختم کرنے کے لئے شامی حکومت بڑے پیمانہ پر فوجی کارروائی میں مصروف ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ یہ اطلاع جنگ کی نگرانی کرنے والے ایک ادارہ ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس‘ اور ایک مقامی باشندے نے اتوار کودی ہے۔
سرکاری افواج محصور علاقہ میں مشرقی کنارے سے داخل ہو رہی ہیں جس کا واضح مقصد اس کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے، یہ ایسا طریقہ کار ہے جس کا استعمال دمشق اور اس کے اتحادیوں نےآٹھ سال کی جنگ میں بار بار کیاہے۔


صدر بشار الاسد کے مخالفین کی حمایت کرنے والے اورینٹ ٹی وی نے بتایا کہ بشارالاسد کے حامی فوجی دستوں کی پیش قدمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ایک مقامی باشندےنے کہا کہ مشرقی غوطہ کے مرکز کے نزدیکی علاقوں میں لوگ پناہ تلاش کرنے کے لئے فرارہورہے تھے جن کی تعداد ہزاروں میں تھی۔


برطانیہ کی تنظیم ’دی سیرین آبزرویٹیری فار ہیومن رائٹس ‘ کے اندازہ کے مطابق شہری علاقوں میں تازہ بمباری کے نتیجے میں 300 سے 400 کنبہ فرار ہو چکے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ حکومت مسرابا شہر کو نشانہ بناکر بم باری کر رہی ہے۔
روس اور ایران کی حمایت یافتہ شامی حکومت گزشتہ دو ہفتوں سے مشرقی غوطہ میں انتہائی مہلک فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں اب تک فضائی بم باری اور گولہ باری کی وجہ سے سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

شام: لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Mar 2018, 8:36 PM