غزہ میں جنگ کے سائے میں منایا گیا عید الفطر کا تہوار

غزہ میں اس سال عید الفطر کے تہوار پر جنگ، بھوک، موت اور تباہی کے سائے چھائےرہے ، اسرائیل نے عید کے روز بھی حملے جاری رکھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دنیا کے  ایک بڑے حصے میں  کل یعنی  بدھ کو مسلمانوں نے  عید الفطر کا تہوار منا یا جبکہ خاص عید کے دن بھی  غزہ پر اسرائیلی حملے اس وقت ہوئے جب مقامی مسلمانوں نے رمضان کے اختتام پر اس تباہ شدہ خطے میں کھنڈرات نما ملبے پر عید الفطر کی نماز ادا کی۔

ہزاروں مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں بھی جمع ہوئے، جہاں ایک نمازی اور مردانہ نرس راون عبد نے کہا، ''یہ اب تک کی سب سے غمناک عید ہے، آپ لوگوں کے چہروں پر اداسی دیکھ سکتے ہیں۔‘‘


غزہ میں اس سال عید الفطر کے تہوار پر جنگ، بھوک، موت اور تباہی کے سائے چھائے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے ابتدائی دنوں میں اس خطے کے لیے امداد کی ترسیل روک دی تھی لیکن پھر امریکی دباؤ کے تحت آہستہ آہستہ امدادی سامان والے ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ پھر بھی امدادی گروپوں نے شکایت کی ہے کہ غزہ تک رسد پہنچنے میں بہت تاخیر ہو رہی ہے جس کی وجہ اسرائیل کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں ہیں۔ دریں اثنا کئی ممالک دیگر راستوں سے غزہ کے بحران زدہ عوام تک رسد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان میں فضائی اور سمندری دونوں طرح کے ذرائع کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ کے اپنے ابتدائی ہدف ''شمالی غزہ‘‘ جیسے سخت متاثرہ علاقے کی امداد میں مسلسل اضافہ کیا ہے اور ٹرکوں کے داخل ہونے اور پہنچنے کے لیے مزید داخلی مقامات کھولنا شروع کر دیے ہیں۔


اسرائیل امدادی گروپوں پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ امداد کی فراہمی میں بہت سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ غزہ پٹی میں ان گروپوں کا کہنا ہے کہ لاجسٹک مسائل اور غیر یقینی صورتحال ان کے کاموں میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ (بشکریہ ڈی ڈبلو اردو)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔