ترکی میں بلند افراط زر ایک بڑا مسئلہ، مہنگائی روکنے کی کوششیں جاری

ترکی اپنی شرح سود میں اضافہ کر کے بڑھتی ہوئی افراط زر سے لڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ مارچ کے آخر میں 45 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ترکی کی پارلیمنٹ میں ملک کے تجارتی قانون اور ملک میں بلند افراط زر کے درمیان اشیا کی زیادہ قیمت لگانے والے کاروباری اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے امکان پر بحث متوقع ہے۔ ترک اخبار ایکونومم نے پیر کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔

یہ تجویز مبینہ طور پر 20 آرٹیکلز پر مشتمل ہے اور اس میں ان کاروباروں پر عائد انتظامی جرمانے میں اضافہ کرنے کا پروویژن شامل ہے جو ضرورت سے زیادہ قیمتوں میں اضافے میں ملوث ہیں۔ اخبار نے اطلاع دی ہے کہ ایسی کمپنیوں کے آپریشن بند کرنے کا معاملہ بھی پارلیمانی بحث میں شامل کیا جائے گا۔


ترکی میں سالانہ افراط زر فروری میں 67.07 فیصد سے بڑھ کر مارچ میں 68.5 فیصد ہو گیا، ترکی کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق۔ ترکی کے نائب صدر کیودت یلماز نے ہفتے کے روز کہا کہ ترک حکومت کو توقع ہے کہ اقتصادی پالیسی اور موسمی اثرات کے امتزاج کی وجہ سے اس سال موسم گرما کے مہینوں میں سالانہ افراط زر میں تقریباً 20 فیصد کمی واقع ہو گی۔

ترکی اپنی شرح سود میں اضافہ کر کے بڑھتی ہوئی افراط زر سے لڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ مارچ کے آخر میں 45 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا۔ فروری میں، ترکی کے مرکزی بینک نے 2024 کے اختتام کے لیے اپنی افراط زر کی پیش گوئی 36 فیصد مقرر کی تھی، جب کہ وزیر خزانہ نے پیش گوئی کی تھی کہ اس وقت تک صارفین کی قیمتوں میں اضافہ 34 فیصد تک گر جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔