ابوظہبی میں 19 جولائی سے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان

یواے ای میں 20 اگست سے صرف ویکسین لگوانے والے افراد ہی کو بعض عوامی جگہوں، شاپنگ مالوں، ریستورانوں اورجِم خانوں میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی نے 19 جولائی کو نصف شب سے صبح پانچ بجے تک جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔

ابوظہبی کی ایمرجنسی، کرائسیس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ کمیٹی کے مطابق اس عرصے کے دوران شہر میں کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے پروگرام پرعمل درآمد کیا جائے گا اور سرکاری دفاتر، عوامی مقامات اور جگہوں میں جراثیم کش محلول کا ا سپرے کیا جائے گا۔


عرب میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ نصف شب سے صبح پانچ بجے تک روزانہ تطہیری پروگرام پر عمل کیا جائے گا۔ان اوقات کے دوران میں ٹریفک اور عوام کی نقل وحرکت پر پابندی ہوگی اور ٹرانسپورٹ کے ذرائع دستیاب نہیں ہوں گے۔

کمیٹی نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ ”وہ اپنے گھروں ہی میں رہیں اور کسی ناگزیر ضرورت،اشیاء یا ادویہ لینے کی صورت ہی میں گھروں سے باہر نکلیں۔“اس نے مزید کہا ہے کہ جولوگ لاک ڈاؤن کے اوقات میں گھروں سے باہرجانا چاہتے ہیں تو وہ اس مقصد کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کریں۔


قبل ازیں امارت ابوظہبی نے کووِڈ-19 کی ویکسین لگوانے والے افراد ہی کو 20 اگست سے بعض عوامی مقامات میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا اور مذکورہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ”امارت میں اہدافی گروپوں کے 93 فی صد افراد کو کووِڈ-19 سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگائی جاچکی ہے،اس لیے 20 اگست سے صرف ویکسین لگوانے والے افراد ہی کو بعض عوامی جگہوں، شاپنگ مالوں، ریستورانوں اورجِم خانوں میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔“

کمیٹی کے بیان کے مطابق پہلے مرحلے میں جامعات، اسکولوں،تعلیمی اداروں، نرسریوں،خریداری مراکز، ریستورانوں، کیفے،جِم خانوں، تفریح گاہوں،کھیل کے میدانوں،خریداری مراکز سے باہر واقع تھوک کی دکانوں، سُپرمارکیٹوں اور دواخانوں میں صرف ویکسین لگوانے والے افراد ہی داخل ہوسکیں گے۔


کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق ویکسین لگوانے سے مستثنا افراد پر نہیں ہوگا۔ایسے افراد کوالحوسن ایپ پررجسٹر ہونا چاہیے اور ایک منظورشدہ عمل کے ذریعے انھیں ویکسین سے مستثنا قراردیا گیا ہو۔ان کے علاوہ 15 سال سے کم عمر بچّوں پر بھی اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jul 2021, 8:11 AM
/* */