پرینکا گاندھی اور سونیا گاندھی کسانوں سے ملاقات کرتی ہوئیں / ویڈیو گریب
وائناڈ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک بار پھر مقامی کسانوں کے مسائل پر توجہ دلائی ہے۔ انہوں نے منگل کو ایک ویڈیو سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وائناڈ کے کسان نہ صرف دنیا کی بہترین کافی اگاتے ہیں بلکہ وہ اپنی محنت اور جدت کے ذریعے دیہی معیشت میں نئی روح پھونک رہے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ’’وائناڈ کے پُرعزم اور کامیاب کافی کسانوں سے ملاقات نہایت دلچسپ رہی۔ یہاں کافی کی بے شمار اقسام اگائی جا رہی ہیں اور کسان اپنی محنت سے کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ تاہم اب بھی کافی کاشت کاروں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے، جن میں سے چند معاملات میں نے متعلقہ وزارتوں سے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا، ’’دنیا کی بہترین کافی وائناڈ میں اگتی ہے، یہاں تک کہ کیرالہ کی کل کافی پیداوار کا تقریباً 85 فیصد اسی علاقے سے آتا ہے۔ یہاں کی ’روبسٹا‘ کافی کو بین الاقوامی سطح پر ایوارڈ ملے ہیں مگر افسوس یہ ہے کہ جس نرخ پر یہ بیرونِ ملک فروخت ہوتی ہے، اس کے مقابلے میں کسانوں سے خرید کے دام بہت کم ہیں۔‘‘
پرینکا نے کہا کہ مثالی طور پر کسانوں کو اپنی پیداوار براہِ راست بہتر نرخوں پر فروخت کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو ایسا نظام وضع کرنا چاہیے جو کسانوں کو عالمی سطح پر اپنی منڈیوں تک براہِ راست رسائی فراہم کرے۔
Published: undefined
شیئر کی گئی ویڈیو میں پرینکا گاندھی کافی کے کھیتوں میں کسانوں سے بات چیت کرتی نظر آ رہی ہیں۔ وہ مختلف اقسام کے بیج اور پودوں کے بارے میں معلومات حاصل کر رہی ہیں اور کسان انہیں یہ بتا رہے ہیں کہ وائناڈ کی مخصوص آب و ہوا کافی کے ذائقے کو منفرد بناتی ہے۔ ویڈیو میں وہ کسانوں کے ساتھ خصوصی برتنوں کا بھی جائزہ لے رہی ہیں، جو غالباً کافی پینے کے ہیں۔
یہ ویڈیو ان کے حالیہ دورہ وائناڈ کی ایک اور کڑی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 10 اکتوبر کو ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ کیرالہ کے ضلع کوزیکوڈ کے تروومباڈی قصبے کے قریب اناکمپویل گاؤں کے کارمل ایگرو فارم میں ’فارم اسٹے ٹورزم‘ کے منصوبے سے وابستہ کسانوں سے ملی تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے سرکاری ایجنسیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ فارم اسٹے سیاحت کو فروغ دیں تاکہ شہری بچوں کو فطرت سے قریب لایا جا سکے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اس وقت کہا تھا، ’’بہت سے بچے شہری ماحول میں پرورش پا رہے ہیں اور فطرت سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں۔ اسکولوں کے لیے یہ مفید ہوگا اگر وہ طلبہ کو فارم اسٹے کے تجربات کے لیے بھیجیں۔‘‘ انہوں نے بتایا تھا کہ 27 سرگرم کسانوں نے مل کر فارم اسٹے منصوبہ شروع کیا ہے، جو نہ صرف تعلیمی طور پر بلکہ اقتصادی لحاظ سے بھی دیہی معیشت کو مضبوط کر رہا ہے۔
پرینکا گاندھی کے حالیہ بیانات سے واضح ہے کہ وہ وائناڈ کے کسانوں کے مسائل کو اجاگر کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ کافی کی قیمتوں کے توازن، برآمدی سہولتوں اور کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لیے وہ معاملہ متعلقہ وزارتوں کے سامنے رکھیں گی۔
Published: undefined