سماج

ایسا کون سا حق مل گیا روسی خواتین کو جو سوویت دور میں بھی نہیں تھا ان کے پاس

روسی خواتین کو تقریباﹰ پچاسی برس بعد اب ان کا ایک ایسا حق مل گیا ہے، جو ماضی میں سوویت یونین کے دور میں بھی نہیں دیا گیا تھا۔ 1935 کے بعد وہ اب پہلی مرتبہ ماسکو کی زیر زمین میٹرو ٹرینیں چلا سکیں گی۔

روسی خواتین کو وہ حق مل گیا جو سوویت دور میں بھی نہیں ملا تھا
روسی خواتین کو وہ حق مل گیا جو سوویت دور میں بھی نہیں ملا تھا 

روسی دارالحکومت ماسکو کا زیر زمین ریلوے نیٹ ورک یا میٹرو سسٹم دنیا بھر میں اپنی نوعیت کے سب سے بڑے نیٹ ورکس میں شمار ہوتا ہے۔ اس میٹرو نیٹ ورک نے 1935ء میں کام کرنا شروع کیا تھا اور تب ماضی کی ریاست سوویت یونین بجا طور پر اس پر بہت فخر کرتی تھی۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

لیکن اس ریلوے سسٹم کی تقریباﹰ 85 سالہ تاریخ میں کسی بھی خاتون کو کبھی یہ اجازت نہیں دی گئی تھی کہ وہ ڈرائیور کے طور پر ایسی کوئی میٹرو چلائے۔ ماسکو ٹرانسپورٹ کمپنی کے ملازمین کی موجودہ تعداد تقریباﹰ 62 ہزار ہے، جن میں سے 36 فیصد خواتین ہیں لیکن یہ سب خواتین اب تک زیادہ تر دفتری کام کاج کرتی تھیں اور ان میں سے کسی کو بھی میٹرو چلانے کی اجازت نہیں تھی۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

تبدیلی کی لہر

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

اب پہلی مرتبہ اس کمپنی نے اہنے ہاں خواتین کو بھی میٹرو ٹرینیں چلانے کی اجازت دے دی ہے اور ایسی 12 خواتین ڈرائیور بھرتی بھی کر لی گئی ہیں۔ میٹرو ڈرائیوروں کے طور پر آئندہ دنوں میں ایسی 50 خواتین اور بھرتی کی جائیں گی۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ماضی کے مقابلے میں میٹرو چلانا آج زیادہ تر ایک آٹومیٹک کام بن چکا ہے، جس کے لیے جسمانی محنت کی ضرورت بالکل نہیں پڑتی۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

اس کمپنی نے اپنے اس فیصلے کیی وجہ یہ بتائی کہ اب سرکاری طور پر یہ طے ہو گیا ہے کہ خواتین کے لیے ماسکو کی زیر زمین ٹرینیں چلانا ان کے لیے 'جسمانی طور پر بہت زیادہ مشقت‘ کے زمرے میں نہیں آتا۔ اس حوالے سے فیصلہ کن بات گزشتہ برس ستمبر میں روسی وزارت محنت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری اعلامیہ بنا، جس کے تحت پورے روس میں کسی بھی شہر کے انڈر گراؤنڈ ریلوے نظام میں میٹرو چلانا اب خواتین کے لیے کوئی ممنوعہ پیشہ نہیں رہا۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

بعد میں مختلف برسوں میں وقفے وقفے سے کی جانے والی قانونی اصلاحات کے بعد خواتین کے لیے ممنوعہ ان پیشوں کی تعداد کم ہوتی گئی اور آج ایسے پیشوں کی تعداد تقریباﹰ 100 رہ گئی ہے، جن میں کام کرنے کی خواتین کو تاحال اجازت نہیں۔ جن شعبوں میں روسی خواتین کو اب کام کرنے کی اجازت دی جا چکی ہے، ان میں بڑی کشتیاں چلانا اور بڑے مال بردار ٹرالر چلانا بھی شامل ہے۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

ماضی کی ریاست سوویت یونین میں اور سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اس کی جانشین ریاست روسی فیڈریشن میں مجموعی طور پر 400 سے زائد پیشوں کی ایک فہرست ایسی تھی، جن میں مردوں کو مکمل اجارہ داری حاصل تھی۔ ایسی ملازمتوں پر خواتین کو کام کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

روس کی قومی ریل کمپنی کی سوچ بھی بدل گئی

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

ماسکو میں روسی وزارت محنت کی طرف سے مروجہ قوانین میں اعلان کردہ ترامیم کے نتیجے میں اب یہ بھی ممکن ہو گیا ہے کہ پورے روس میں مسافر اور مال بردار ریل گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے طور پر بھی خواتین کو بھرتی کیا جا سکتا ہے۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

اب تک روس میں کسی ایک بھی ریل گاڑی کی ڈرائیور کوئی خاتون نہیں ہے، مگر اسی سال یہ صورت حال اس وقت بدل جائے گی، جب ریاستی انتظام میں کام کرنے والی سب سے بڑی ملکی ریل کمپنی بھی خواتین ڈرائیوروں کو بھرتی کرنا شروع کر دے گی۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

دنیا کا چوتھا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

ماسکو میٹرو نیٹ ورک جب 1935ء میں شروع کیا گیا تھا، تو اس کے اسٹیشنوں کی کل تعداد صرف 13 اور نیٹ ورک کی مجموعی لمبائی محض 11 کلو میٹر تھی۔ آج اس میٹرو سسٹم کے اسٹیشنوں کی کل تعداد 263 اور لمبائی 408 کلومیٹر بنتی ہے۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

ماسکو میٹرو دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا چوتھا طویل ترین نیٹ ورک ہے اور چین سے باہر دنیا کا طویل ترین نیٹ ورک بھی۔ اس نیٹ ورک کا ایک اسٹیشن تو زمین کے نیچے 74 میٹر یا 243 فٹ کی گہرائی میں ہے اور وہ دنیا کے سب سے زیادہ گہرائی میں واقع انڈر گراؤنڈ اسٹیشنوں میں سے ایک ہے۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

اس کے علاوہ ماسکو میٹرو سسٹم یورپ کا مصروف ترین میٹرو نظام بھی ہے، جس کے ذریعے روزانہ اوسطاﹰ تقریباﹰ سات ملین افراد سفر کرتے ہیں۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Jan 2021, 6:40 AM IST