بھارت کا تجاری مرکز کہلانے والے شہر ممبئی سے جمعرات چھ جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق عشروں پہلے عظیم پریم جی کی کمپنی صرف کوکنگ آئل بناتی تھی اور پھر اس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تیزی سے پھیلتی ہوئی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا لی تھی۔
Published: undefined
عظیم پریم جی 1960 کی دہائی کے آخری برسوں سے وِپرو کے سربراہ چلے آ رہے ہیں۔ یوں انہیں اس ادارے کی سربراہی کرتے ہوئے تقریباﹰ نصف صدی ہو چکی ہے۔ عظیم پریم جی کی عمر اس وقت 73 برس ہے اور ان کا تعلق بھارتی ریاست گجرات کی اقلیتی اسماعیلی شیعہ مسلم برادری سے ہے۔
Published: undefined
انہوں نے جمعرات چھ جون کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا، ’’میں وِپرو کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کی کئی نسلوں اور ان کے اہل خانہ کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جن کی انتھک محنت کی وجہ سے ہی یہ کمپنی آج اس مقام تک پہنچی ہے، جہاں وہ کھڑی ہے۔‘‘
Published: undefined
عظیم پریم جی نے کہا، ’’میرے لیے یہ سفر ایک بہت طویل اور مطمئن کر دینے والا سفر تھا۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ مستقبل میں میرے لیے انسان دوست سرگرمیوں کے شعبے میں بھی کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔‘‘ وِپرو بھارت کا آئی ٹی کے شعبے کا ایک ایسا دارہ ہے، جو اس وقت دنیا کے 50 سے زائد ممالک میں کئی طرح کے کاروباری اور مشاورتی فرائض انجام دے رہا ہے۔ اس کمپنی کی مجموعی سالانہ آمدنی تقریباﹰ 8.5 ارب امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔
Published: undefined
عظیم پریم جی نے اپنے بیان میں کہا، ’’میں 30 جون کو وِپرو کے ایگزیکٹیو چیئرمین کے عہدے سے دستبردار ہو جاؤں گا اور میرا جانشین میرا بیٹا رشد پریم جی ہو گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ آئندہ بھی وِپرو کے بورڈ کے ایک نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور بانی چیئرمین رہیں گے۔
Published: undefined
عظیم پریم جی نے اس سال مارچ میں یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اب تک اپنی کمپنی وِپرو کے جن تقریباﹰ 34 فیصد حصص کے مالک ہیں، وہ ان شیئرز کو اپنی عظیم پریم جی فاؤنڈیشن کے ذریعے انسان دوست سرگرمیوں اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے وقف کر دیں گے۔
Published: undefined
بھارت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے سالانہ مالیاتی حجم کا تخمینہ تقریباﹰ 150 ارب امریکی ڈالر کے برابر لگایا جاتا ہے، جس میں ایک بہت بڑے حصے کی ذمے دار صرف وِپرو ہے۔
Published: undefined
بھارت میں وِپرو کے علاوہ جو دیگر بڑی آئی ٹی کمپنیاں دنیا بھر میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات کےلیے مشہور ہیں اور جن کی سالانہ آمدنی اربوں ڈالر بنتی ہے، ان میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز اور انفوسِس جیسے ادارے بھی شامل ہیں، جو یورپ اور امریکا تک میں بے شمار کمپنیوں کو اپنے سافٹ ویئر مہیا کرتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: محمد تسلیم