سماج

’سلام، کیسے مزاج، آپ کی عمر کیا ہے؟‘

بہت سے معاشروں میں پہلی ملاقات کے ابتدائی کلمات میں عمر پوچھنا انتہائی معیوب سمجھا جاتا ہے، مگر جنوبی کوریا میں لوگ ملتے ہیں تو ان کے ابتدائی سوالات میں عمر پوچھنا بھی شامل ہوتا ہے۔ مگر ایسا کیوں؟

’سلام، کیسے مزاج، آپ کی عمر کیا ہے؟‘
’سلام، کیسے مزاج، آپ کی عمر کیا ہے؟‘ 

آپ اکثر سنتے ہوں گے کہ صاحب 'عمر فقط ایک ہندسہ ہے‘، مگر جنوبی کوریا میں یہ ہندسے سے بڑھ کر ہے۔ آپ جنوبی کوریا میں کسی شخص سے ملیں گے، تو ممکن ہے ابتدائی کلمات میں سے یہ آپ کی عمر سے متعلق سوال بھی ہو۔ جنوبی کوریا میں لوگوں کے لیے کسی کی عمر جاننا اتنا ضروری کیوں ہے؟

Published: undefined

جنوبی کوریا میں لوگ عمر کے معاملے میں نہایت متجسس ہیں۔ جنوبی کوریائی روایتی نظام کے مطابق پیدائش کے وقت ہی جنوبی کوریائی بچہ ایک برس کا ہوتا ہے اور کسی کی سالگرہ کسی بھی دن کیوں نہ ہو، اجتماعی طور پر سب کے سب باشندوں کی عمر نئے سال کے موقع پر ایک برس بڑھ جاتی ہے۔

Published: undefined

بہت سے قانونی اور انتظامی امور کی وجہ سے سن 1962 سے جنوبی کوریائی باشندے عمر کا بین الاقوامی نظام اپنائے ہوئے ہیں، مگر جب بات ہو شراب یا تمباکو نوشی یا فوجی خدمات کی قانونی عمر کی تو وہ 'کیلینڈر سال‘ کا استعمال کرتے ہیں، جس کے تحت پیدائش کا سال موجودہ برس سے منہا کر دیا جاتا ہے۔

Published: undefined

ایک ہی ملک میں عمر سے متعلق مختلف نظاموں کی موجودگی بعض اوقات ایسی صورت حال پیدا کر دیتی ہے، جس سے ابہام کو تقویت ملتی ہے۔ مثال کے طور پر کورونا وائرس کی وبا کے موقع پر ویکسین کے لیے عمر نے جنوبی کوریا میں معاملات غیر واضح رکھے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام غیریقینی معاملات جون 2023 سے ختم ہو جائیں گے، کیوں کہ یہ ملک تمام دفتری معاملات میں فقط عمر کا بین الاقوامی نظام استعمال کیا کرے گا۔

Published: undefined

جنوبی کوریا میں کئی افراد اس تبدیلی پر خوش ہیں کیوں کہ یوں ان میں سے کئی ایک کی عمریں ایک یا دو برس کم ہو جائیں گی جب کہ بہت سے لوگوں نے اس خبر پر سکون کا سانس لیا۔

Published: undefined

جنوبی کوریائی شہری سوفی چوئی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا، ''عمر کا کوریائی نظام بہت پیچیدہ ہے حتیٰ کہ خود کورئین شہریوں کے لیے بھی مبہم ہے۔‘‘

Published: undefined

اس لیے بہت سے لوگوں کے لیے یقینا عمر ایک نمبر ہو گی، لیکن کوریا میں یہ معاملہ رواروی میں لینے والا نہیں۔ چوئی جو خود تھائی ہیں مگر شادی کے بعد کورئین خاندان کا حصہ بنی ہیں، بتاتی ہیں کہ ایک بار انہوں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ باہر اپنی 'دوست‘ کے ساتھ جا کر کھیلو، تو ایسے میں میری ساس نے میری تصحیح کی کہ وہ بچی تمہاری بچی سے بڑی ہے۔ یہ معاملہ اتنا حساس ہے کہ جنوبی کوریا میں آپ جڑواں بہن بھائیوں تک میں یہ بحث سن سکتے ہیں کہ کس کی عمر زیادہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined