سماج

وقار کی علامت: افغان باشندوں میں سرپوشی کی رنگا رنگ ثقافت

افغانستان میں سرپوشی کے لیے استعمال ہونے والی ٹوپیاں اور پگڑیاں وہاں آباد کئی متنوع ثقافتوں کی نمائندگی کرتی ہیں، جو آج بھی اتنی ہی مقبول ہیں جتنی صدیاں پہلے۔

وقار کی علامت: افغان باشندوں میں سرپوشی کی رنگا رنگ ثقافت
وقار کی علامت: افغان باشندوں میں سرپوشی کی رنگا رنگ ثقافت 

وسطی اور جنوبی ایشیا کے سنگم پر واقع ملک افغانستان میں کئی ذیلی ثقافتیں اور نسلی گروپ دیکھنے میں آتے ہیں اور ان میں باہمی فرق ان کی طرف سے سروں کو ڈھانپنے کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات سے بھی واضح ہو جاتا ہے۔ ہندو کش کی اس ریاست میں کسی شہری کی ٹوپی یا اس کا پگڑی پہننے کا انداز اس کی سماجی حیثیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ یوں یہ بات بھی نمایاں ہوجاتی ہے کہ کسی افغان باشندے کا تعلق ملک کے کس حصے یا نسلی برادری سے ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

ازبکی ٹوپی

افغانستان میں پہنی جانے والی ازبکی ٹوپی عام طور پر اوپر سے ہموار اوراطراف سے گول ہوتی ہے، جو دیکھنے میں تنگ بھی نظر آتی ہے۔ اسے رنگین اونی کڑھائی سے سجایا جاتا ہے۔ افغانستان کے شمالی علاقوں مثلاﹰ مزار شریف، فاریاب اور جوزجان سے تعلق رکھنے والے افغان باشندے زیادہ تر یہی ٹوپی پہنتے ہیں۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

پشتونوں کی سیاہ پگڑی

پشتون نسل کے افراد اور ان کے کئی ذیلی قبائل افغانستان کی آبادی میں سب سے بڑی نسلی برادری ہیں۔ افغان طالبان کی اکثریت کا تعلق بھی پشتون نسل سے ہی ہے۔ پشتون قبائل سے تعلق رکھنے والے افغان عموما سیاہ پگڑی پہنتے ہیں، جسے ایک ٹوپی کے ارد گرد باندھ کر اس کا ایک سرا کندھے پر کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

دیہی علاقوں کے بہت سے پشتون افغان باشندوں کے مطابق پگڑی ہر پشتون کی پہچان ہوتی ہےاور کوئی لڑکا جب پگڑی پہننا شروع کرے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ ایک بالغ مرد بن گیا ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

قندھاری ٹوپی

جنوبی قندھار کے نوجوان عموماﹰ گول اور نرم ٹوپیاں پہنتے ہیں، جن کے پیشانی سے اوپر والے حصے میں ایک خاص کٹاؤ ہوتا ہے۔ اس کے برعکس بوڑھے مرد خصوصاً کسان سروں پر پگڑی کے ساتھ ساتھ کندھے پر ایک چوکور اسکارف نما کپڑا پہننے کو ترجیح دیتے ہیں۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

خواتین کی ٹوپیاں

مغربی افغان صوبوں خاص کر صوبے ہرات کے دیہی علاقوں میں اکثر مقامی خواتین بھی چادریں اوڑھنے کے ساتھ ساتھ ٹوپیاں بھی پہنتی ہیں۔ یہ چادریں ان کے کندھوں کو بھی ڈھانپے ہوئے ہوتی ہیں اور ٹوپیاں چادروں کے اوپر یا ان کے نیچے پہنی جاتی ہیں۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

تاجک نسل کے افغانوں کی پکول

افغانستان کے تاجک نسل کے باشندے عموماﹰ جو ٹوپی پہنتے ہیں، وہ پکول کہلاتی ہے اور بھیڑ کی نرم اون سے بنی ہوئی ہوتی ہے۔ یہ سخت سردی میں سر کو گرم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

ماضی میں ایک بم حملے میں مارے جانے والے طالبان مخالف کمانڈر اور تاجک نسل کے سیاسی رہنما احمد شاہ مسعود بھی پکول ہی پہنا کرتے تھے۔ وہ اور پنجشیر وادی سے ان کے کئی جنگجو ساتھی اس ٹوپی کو اپنے سروں پر بہت پیچھے پہنتے تھے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

سر ڈھانپنے کا رواج

افغانستان میں خوشی کی کسی تقریب مثلاﹰ شادی بیاہ کے موقع پر بھی مردوں میں سر ڈھانپنے کا رواج عام ہے۔ وہ سرپوشی کے لیے ایک خاص قسم کا کپڑا استعمال کرتے ہیں، بالکل ویسے ہی جیسے پاکستان میں گلگت اور اس کے نواحی علاقوں میں دلہا کو گلگتی ٹوپی پہنائی جاتی ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

یہ گلگتی ٹوپی پکول سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ اس کے سامنے یا ایک جانب ایک پر بھی لگا ہوا ہوتا ہے، جو اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کر دیتا ہے۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

قراقلی ٹوپی

قراقل یا قراقلی ٹوپی افغان باشندوں میں سرپوشی کے لیے استعمال ہونے والی ٹوپیوں کی قدیم ترین قسموں میں سے ایک ہے، جو بھیڑوں کے نوزائیدہ بچوں کی اون سے بنتی ہے۔ سرحد پار ہمسایہ ملک پاکستان میں اسے جناح کیپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس ٹوپی کو ملک کے بانی محمد علی جناح نے اپنے لباس کا حصہ بنا کر عوام میں بہت مقبول بنا دیا تھا۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

افغانستان میں سابق صدر حامد کرزئی کے دور حکومت میں یہی ٹوپی خاص طور پر کابل میں عوامی لباس کے ایک بنیادی حصے کے طور پر بہت مقبول ہو گئی تھی۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Mar 2022, 7:40 AM IST

,
  • تصویر: پریس ریلیز

    " src="//gumlet.assettype.com/qaumiawaz/2024-05/15c9d869-8196-44e5-9265-8830c9c81b22/WhatsApp_Image_2024_05_18_at_7_58_55_PM.jpeg?auto=format&q=35&w=1200">

    دہلی سے 28ویں حج پرواز مدینہ کے لیے روانہ، حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں نے کیا الوداع