شمالی افغانستان میں قندوز سے منگل سولہ نومبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ ان تمام خواتین کا تعلق ملک کے اسی شمالی علاقے سے تھا اور ملزم نے ان سے وعدے کیے تھے کہ وہ ان کی شادیاں ایسے امیر افراد سے کرا دے گا، جن کی وجہ سے ان عورتوں کو اپنی شدید غربت سے نجات کی راہ مل جائے گی۔
Published: undefined
شمالی افغان صوبے جوزجان میں طالبان کے پولیس سربراہ دم اللہ سراج نے بتایا کہ اس ملزم کو اسی صوبے سے پیر کو رات گئے گرفتار کیا گیا۔ سراج نے صحافیوں کو بتایا، ''ہم ابھی تفتیش کے ابتدائی مرحلے میں ہیں اور مزید تفصیلات جلد ہی سامنے آ جائیں گی۔‘‘
Published: undefined
جوزجان کے جس ضلع سے اس ملزم کو گرفتار کیا گیا، اس کے پولیس سربراہ محمد سردار مبارز نے بتایا کہ یہ ملزم خاص طور پر انتہائی حد تک غربت کی شکار عورتوں کو جھانسہ دیے کر ان کی شادیاں بہت امیر افراد سے کرا دینے کے وعدے کرتا تھا۔ مگر دراصل وہ ان عورتوں کو ملک کے کسی دوسرے صوبے میں لے جا کر باقاعدہ بیچ دیتا تھا، جس کے بعد ان خواتین سے جبری مشقت لے جاتی حتیٰ کہ جسم فروشی بھی کرائی جاتی تھی۔ محمد سردار مبارز کے مطابق یہ ملزم اس طرح تقریباﹰ 130 خواتین کو بیچ چکا تھا۔
Published: undefined
گزشتہ چار عشروں سے بھی زائد عرصے سے افغانستان مسلسل خانہ جنگی اور داخلی بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ ہندوکش کی اس ریاست میں شدید غربت، اقربا پروری، بدعنوانی اور جرائم کا دور دورہ ہے۔
Published: undefined
تین ماہ قبل دوبارہ اقتدار میں آنے والے طالبان ملک کے بڑے شہروں سے لے کر دیہی علاقوں تک میں مسلح جرائم، ڈکیتی کی وارداتوں اور اغوا کے واقعات پر قابو پانے کی کوشش میں تو ہیں، مگر انہیں ابھی تک کوئی قابل ذکر کامیابی نہیں مل سکی۔
Published: undefined
بچوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم کئی بین الاقوامی تنظیموں نے افغانستان کے موجودہ بحرانی حالات میں خاص طور پر لڑکیوں اور خواتین کو درپیش تکلیف دہ صورت حال پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined