سماج

دہائیوں تک جاری رہنے والی جنسی زیادتیاں

فرانسیسی وزارت کھیل کی ایک تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن کئی دہائیوں تک جنسی زیادتی کے واقعات سے پُر رہی ہے۔ آئس اسکیٹنگ کی کھلاڑیوں نے اپنی آپ بیتیاں بھی بیان کی تھیں۔

فرانسیسی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن، دہائیوں تک جاری رہنے والی جنسی زیادتیاں
فرانسیسی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن، دہائیوں تک جاری رہنے والی جنسی زیادتیاں 

فرانسیسی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن میں 20 سے زائد کوچز کو اب جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا ہے۔ ریپ کا ایک الزام سامنے آنے کے بعد کئی کھلاڑیوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والی جنسی زیادتی کے واقعات کو عوامی سطح پر بیان کیا تھا۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST

فرانسیسی وزارت برائے کھیل اور امورِ نوجوانان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک تفتیشی رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ملک کے آئس اسپورٹس کی فیڈریشن کے بیس سے زائد اسکیٹنگ کوچز کے بارے میں ایسے شواہد ملے ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تیس سال سے زائد عرصے تک منظم انداز سے نوجوانون اسکیٹرز کا جنسی استحصال کرتے رہے۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST

وزارت کھیل کی اس تفتیش کا آغاز رواں برس فروری میں تب ہوا تھا جب آئس اسکیٹر سارہ ابیتبول نے اپنی ایک کتاب میں جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیے تھے۔ دس مرتبہ فرنچ چمپیئن رہنے والی سارہ ابیتبول نے اپنے کوچ گیلے بائر پر الزام عائد کیا تھا کہ سن 1990 تا 1992 جب وہ ٹین ایجر تھیں اور نیشنل اسکیٹنگ اکیڈمی میں تھیں، وہ انہیں متواتر ریپ کرتے رہے۔ اس الزام کے بعد پراسیکیوٹرز نے ریپ کے ان الزامات کی تفتیش کا عمل شروع کر دیا تھا۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST

جنوری میں ابیتبول کی کتاب شائع ہوئی تھی اور اسی تناظر میں گزشتہ بیس برس سے زائد عرصے سے آئس اسپورٹس فیڈریش کی سربراہی کرنے والے ڈیڈے گائلہاگو کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اس معاملے میں بائر کے جرم پر پردہ ڈالنے اور انہیں بچانے کی کوشش کی۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST

اس حوالے سے تفتیش کے لیے وزارت کھیل نے ایک خصوصی پلیٹ فارم تشکیل دیا تھا، جس کے ذریعے ایتھلیٹس کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ اس تفتیشی ٹیم کے قیام کے بعد کئی خواتین نے جنسی زیادتی سے متعلق اپنے بیانات ریکارڈ کروائے اور یوں شواہد اکٹھے ہوتے چلے گئے۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM IST