سماج

اومیکرون نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی شادی کا منصوبہ برباد کر دیا

نیوزی لینڈ میں امیکرون کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے جب کہ اپنی شادی کی تقریب بھی فی الحال موخر کر دی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے یہ پابندیاں ایک شادی میں شرکت کے لیے آکلینڈ جانے والے ایک ہی خاندان کے نو افراد میں کوورنا وائرس کی نئی شکل اومیکرون کی تشخیص کے بعد نافذ کیں۔ نیوزی لینڈ میں 'ریڈ سیٹنگ‘ یا 'سرخ ضوابطُ کے تحت کورونا وائرس کے خلاف بنائے گئے لائحہ عمل کے تحت ماسک کی پابندی اور اجتماعات کی حد طے کر دی گئی ہے۔ آرڈرن نے ان ضوابط کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے تاہم کہا کہ 'سرخ کا مطلب لاک ڈاؤن‘ نہیں ہے۔

Published: undefined

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز سے یہ پابندیاں نافذ العمل ہو جائیں گی، تاہم کاروباری مراکز کھلے رہیں گے اور لوگ اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے آزادنہ طریقے سے ملتے رہیں گے۔

Published: undefined

آرڈرن کا کہنا تھا، ''ہمارا منصوبہ ہے کہ اومیکرون کے کیسز سے ابتدائی مرحلے پر ہی نمٹا جائے، جیسے ڈیلٹا سے نمٹا گیا تھا۔ ہم تیز رفتار ٹیسٹنگ، کاننٹیکٹ ٹریسنگ اور متاثرہ افراد کو قرنطینہ کر کے اس وائرس کے پھیلاؤ کو سست کر سکتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

شادی کا منصوبہ بھی رک گیا

41 سالہ وزیراعظم اگلے ہفتے شادی کرنے والی تھیں، تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں انہوں نے اپنی شادی کی تقریب بھی ملتوی کر دی ہے، ''میں بھی نیوزی لینڈ کے ان شہریوں میں شامل ہو گئی ہوں، جنہیں اس وبا کی وجہ سے اس صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جو بھی اس صورت حال سے گزرا ہے، میں اس کے لیے اداس بھی ہوں۔‘‘

Published: undefined

نیوزی لینڈ دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں اومیکرون کا پھیلاؤ روکا جا سکا ہے۔ تاہم گزشتہ ہفتے آرڈرن نے اعتراف کیا تھا کہ اومیکرون نے شدید متعدی صلاحیت کی وجہ سے شاید اس کا پھیلاؤ روکنا ممکن نہ ہو۔

Published: undefined

نیوزی لینڈ نے تاہم کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ سے بہت عمدہ انداز سے بچاؤ کے اقدامات کیے تھے۔ نیوزی لینڈ میں اوسطاﹰ فقط 20 کیس روزانہ نوٹ کیے جا رہے ہیں جب کہ ملک میں آنے کے بعد اومیکرون سے متاثرہ افراد کو لازمی طور پر قرنطینہ میں رہنا ہوتا ہے، تاہم حالیہ کچھ عرصے میں نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کے لیے بنایا گیا نظام بھی دباؤ کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ اسی تناظر میں نیوزی لینڈ کی حکومت نے شہریوں کے ملک میں داخلے کے حوالے سے قدرے سختی شروع کی تھی، جس پر نیوزی لینڈ کے بعض طبقے برہم بھی تھے۔

Published: undefined

نیوزی لینڈ بارہ برس سے زائد عمر کی آبادی کا 93 فیصد مکمل طور پر ویکسینیٹڈ ہے جب کہ 52 فیصد آبادی بوسٹر بھی لگوا چکی ہے۔ نیوزی لینڈ میں حال ہی میں پانچ سے گیارہ برس کی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کا کام شروع کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined