سماج

جرمن میں ہزاروں معذور افراد بھی ووٹ ڈال سکیں گے

چھبیس ستمبر کے الیکشن میں پچاسی ہزار معذور بالغ افراد بھی اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔ ایسے خصوصی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق اعلیٰ ترین جرمن عدالت نے سن 2019 میں اپنے ایک تاریخی فیصلے کے تحت دیا تھا۔

جرمن الیکشن: ہزاروں معذور افراد بھی ووٹ ڈال سکیں گے
جرمن الیکشن: ہزاروں معذور افراد بھی ووٹ ڈال سکیں گے 

ایسے معذور افراد میں ہانا کاؤشکے بھی شامل ہیں اور ان کی عمر تیس برس ہے۔ وہ بہت خوشی ہیں کہ پہلی مرتبہ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے والی ہیں۔ کاؤشکے کا کہنا ہے کہ وہ بے صبری کے ساتھ ووٹ ڈالنے کی منتظر ہیں اور جرمنی میں ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ ان جیسے اسپیشل افراد بھی انتخابات میں اپنی رائے ووٹ کی صورت میں دے سکیں گے۔

Published: undefined

ہانا کاؤشکے سمیت ہزاروں افراد کو جرمنی میں ماحولیاتی آفات کے دوران خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کی اہم ترین خواہش یہ ہے کہ نئی حکومت ان کی آواز کو بھی اہمیت دے اور ان جیسے افراد کو زیادہ حقوق سے نوازا جائے۔

Published: undefined

ان کے بغیر جمہوریت مکمل نہیں

جرمنی میں معذور افراد کے حقوق اور مجموعی تحفظ کی فراہمی کے لیے ایک توانا آواز غیر حکومتی تنظیم لیبنز ہلفے ہے۔ یہ خصوصی افراد کے حقوق کی سب سے بڑی فعال اور سرگرم غیر حکومتی تنظیم ہے۔ اس تنظیم کی ترجمان پیئر بروکے کا کہنا ہے کہ سیاستدان جب چاہیں قانون تبدیل کر سکتے ہیں اور ان کی تنظیم دستوری عدالت میں ایک اپیل دائر کرنے والی ہے اور اس عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ جو حق اب تک معذور افراد کو دیا گیا ہے، اس کو ہر ممکن طریقے سے قانونی چھتری فراہم کی جائے۔

Published: undefined

پیئر بروکے کا کہنا کہ ایس پی ڈی، گرین پارٹی اور بائیں بازو کی دی لنکے تو ان کے حقِ رائے دہی استعمال کرنے کی حمایت کرتی ہیں لیکن سی ڈی یو کی جانب سے حمایت درکار ہے۔

Published: undefined

سی ڈی یو کا موقف ہے کہ ایک گارڈین کی موجودگی سے کوئی بھی اسپیشل فرد اپنی رائے تبدیل کر سکتا ہے۔ بروکے کے مطابق ایسے افراد کو ووٹ ڈالنے کے حق کی بات سن 2013 میں ایس پی ڈی نے کی تھی لیکن مخلوط حکومت کا حصہ بننے کے بعد وہ اس موقف سے پیچھے ہٹ گئی تھی۔

Published: undefined

جرمن حکومت میں خصوصی افراد کی پالیسی کے مشیر ژؤرگن ڈوزیل کا کہنا ہے کہ اسپیشل افراد کوئی ایک طرح کا گروپ نہیں کیونکہ ان میں مختلف معذوریوں والے افراد ہوتے ہیں لیکن ان کو حقِ رائے دہی سے دور رکھنا کوئی دانشمندی نہیں، یہ ایک غیر دستوری عمل ہے اور ان کی شمولیت کے بغیر جمہوریت مکمل نہیں۔

Published: undefined

خصوصی افراد اور جرمنی

جہاں تک اسپیشل افراد کے حقوق کا تعلق ہے، اس تناظر میں جرمنی کا ماضی کوئی درخشاں نہیں ہے۔ نازی دورِ حکومت میں قریب تین لاکھ خصوصی افراد کو حکومتی پالیسی کے تحت ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ جرمن تاریخ کے دامن پر ایک سیاہ دھبہ ہے۔ اس دور میں بھی جرمنی اپنے اتحادی ممالک امریکا، برطانیہ اور فرانس سے پیچھے ہے۔ ان ممالک میں گارڈین کے ہمراہ ووٹ ڈالنے کا حق برسوں پہلے دیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سن 2009 کنوینشن کے دستخطی ہونے کے باوجود جرمنی ایسے افراد کو حقوق نہ دے کر اس معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ یہ معاہدہ معذور افراد کو ان کے حقوق کی فراہمی سے متعلق ہے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ جرمنی کے نظام تعلیم میں بھی ایسے افراد کو دوسرے بچوں سے علیحدہ رکھنے کی پالیسی مستعمل ہے۔ ایسی پالیسیوں کا امریکا اور برطانیہ میں بتدریج خاتمہ کیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined