سماج

نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ، راؤ انوار کو بری کر دیا گیا

کراچی کی ایک انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچ برس کے طویل عرصے بعد پیر کو نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق ملیر ایس۔ایس۔پی راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ، راؤ انوار کو بری کر دیا گیا
نقیب اللہ قتل کیس کا فیصلہ، راؤ انوار کو بری کر دیا گیا 

13 جنوری 2018 ء کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم بعد میں یہ خبر سامنے آئی کہ انہیں قتل کیا گیا اور ان تمام افراد میں کوئی دہشت گرد نہیں تھا بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے مزدور طبقے کے شہری تھے جنہیں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔

Published: undefined

جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نقیب اللہ کو 2018 ء میں سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔عدالتی بیان کے مطابق یہ پولیس مقابلہ جعلی تھا۔

Published: undefined

پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی کے شاہ لطیف ٹاؤن کے عثمان خاص خیلی گوٹھ میں مقابلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے ہیں، جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے اس وقت یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے افراد شہر قائد میں ہونے والے بڑے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے اور ان کے لشکر جنگھوی اور عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے تعلقات تھے۔

Published: undefined

اس واقعے کے بعد نقیب اللہ کے خاندان کی طرف سے پولیس افسر انوار کے اس متنازعہ بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقتول حقیقت میں ایک دکان کا مالک تھا اور اسے ماڈلنگ کا شوق تھا۔ ان کے احباب کے مطابق انہیں سہراب گوٹھ پر واقع کپڑوں کی دکان سے سادہ لباس میں ملبوس افراد مبینہ طور پر اٹھا کر لے گئے تھے ۔

Published: undefined

بعد ازاں چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے کراچی میں مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے والے نقیب اللہ محسود پر از خود نوٹس لیا تھا۔

Published: undefined

آج پانچ سال بعد اس کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے اور راؤ انور سمیت تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن ملزمان پر الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined