سماج

کینیا: ٹریفک حادثے میں کم از کم 48 افراد ہلاک، متعدد زخمی

کینیا میں پیش آنے والے ایک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق اس واقعے میں تیس دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

کینیا: ٹریفک حادثے میں کم از کم 48 افراد ہلاک، متعدد زخمی
کینیا: ٹریفک حادثے میں کم از کم 48 افراد ہلاک، متعدد زخمی 

حکام کی جانب سے جاری ہونے والی ویڈیو میں کیریچو اور ناکورو شہروں کے درمیان جائے حادثہ پر ایک بڑے ٹرک اور کئی چھوٹی ویگنوں کا ملبہ دیکھا جا سکتا ہے۔ کینیا کے ریڈ کراس کے مطابق شدید بارش کے باعث امدادی کاموں میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

Published: undefined

اس حادثے کے نتیجے میں ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایک مقامی اخبار دی اسٹینڈرڈ کے مطابق جائے حادثہ پر ملبے سے دو مزید لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اگر اس بات کی تصدیق ہوجاتی ہے تو مرنے والوں کی تعداد 51 ہو جائے گی۔

Published: undefined

کینیا کے لونڈیانی میں یہ حادثہ ایک ٹرک کے بے قابو ہونے کے نتیجے میں رونما ہوا۔ یہ ٹرک ایک مصروف شاہراہ پر کئی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کو روندتا چلا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ ماضی قریب میں ملک میں ہونے والے ٹریفک حادثات میں سب سے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔

Published: undefined

عینی شاہدین کے مطابق حادثہ اچانک پیش آیا اور لوگوں کو فرار ہونے کا موقع نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں یکدم بھگدڑ مچ گئی اور ہر سو چیخ و پکار کی آوازیں آ رہی تھیں۔

Published: undefined

ملکی صدر ولیم روٹو نے حادثے کی خبر کے بعد افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا، ''ہم ان سوگواران کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس حادثے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ یہ تکلیف دہ ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں بہت سے نوجوان شامل تھے جن کے مستقبل روشن تھے اور کئی لوگ اپنے روزمرہ کے کاروباری معاملات میں مصروف تھے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ وہ زخمی ہو جانے والوں کے لیے دعا گو ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عوام سے یہ گزارش بھی کی کہ وہ خصوصاﹰ برسات کے موسم میں محتاط رہ کر گاڑی چلائیں۔ کینیا کی نیشنل ٹرانسپورٹ اینڈ سیفٹی اتھارٹی کے مطابق گزشتہ سال سڑک حادثات میں کم از کم 4690 افراد ہلاک ہوئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined