سماج

کورونا سے پاکستان سمیت افریقی ملکوں کے اہم مسائل نظر انداز

2020 میں قریب ساری دنیا کورونا وائرس کی گرفت میں رہی اور حکومتوں کی پوری توجہ اس کو قابو کرنے میں لگی رہی۔ ایک غیر حکومتی تنظیم کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے افریقی براعظم کے اہم مسائل نظر انداز ہو گئے۔

کورونا سے پاکستان سمیت افریقی ملکوں کے اہم مسائل نظر انداز
کورونا سے پاکستان سمیت افریقی ملکوں کے اہم مسائل نظر انداز 

بین الاقوامی امدادی ایجنسی کیئر نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کیا ہے کہ کووڈ انیس کی عالمی وبا نے حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی توجہ کئی انسانی بحرانوں سے ہٹا کر رکھ دی ہے۔دنیا میں ستر کروڑ انسان غربت کی نچلی ترین سطح پر

Published: undefined

اس ایجنسی نے ذرائع ابلاغ کی بڑی تنظیموں سے کہا ہے کہ وہ لاطینی امریکا کے ملک گوئٹے مالا سے افریقی ملک ملاوی تک پھیلے انسانی بحرانوں سے چشم پوشی مت کریں اور ان کی مناسب کوریج کا سلسلہ جاری رکھیں تا کہ ان بحرانوں کو حل کرنے کا سلسلہ جاری رہ سکے۔ کیئر کے مطابق کئی اہم عالمی بحرانوں میں شامل دس مسائل کو گزشتہ برس کم سے کم رپورٹ کیا گیا۔

Published: undefined

امداد کے طالب افریقی ممالک

Published: undefined

امدادی تنظیم کیئر نے چھ افریقی ملکوں کے بحرانوں کو اپنی رپورٹ میں نمایاں طور پر شامل کیا ہے۔ ان میں برونڈی کی بحرانی صورت حال کو پہلی پوزیشن دی ہے۔ افریقی ملک برونڈی دنیا کا پانچواں غریب ترین ملک ہے۔ اس کے پچیس لاکھ انسانوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اسی ملک میں کم غذائیت بھی ایک اہم ترین مسئلہ ہے۔

Published: undefined

ایسے ہی وسطی افریقی جمہوریہ، مڈغاسکر اور مالی کی بحرانی صورت حال کورونا وبا کی وجہ سے عالمی میڈیا سے اوجھل ہو کر رہ گئی۔ ان ممالک کو بھی شدید انسانی بحرانوں کا سامنا ہے۔ سینٹرل افریقن ریپبلک کو پیچیدہ نامساعد حالات درپیش ہیں حالانکہ اس ملک میں قیمتی دھاتیں بشمول سونا، یورینیئم اور ہیرے پائے جاتے ہیں۔ سن 2019 سے یہ ملک ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس پر نیچے سے دوسرے مقام پر ہے۔

Published: undefined

پاکستان پر ٹَڈی دَل کا حملہ

Published: undefined

کیئر تنظیم کا کہنا ہے کہ کئی غیر افریقی ملکوں کو بھی ماحولیاتی تبدیلی کی مشکلات کا سامنا ہے اور ان ملکوں کے کمزور انتظامی ڈھانچوں نے انسانی بحرانوں کی مجموعی صورت حال کو شدید گھمبیر کر دیا ہے۔ پاکستان دنیا میں پانچواں زیادہ آبادی رکھنے والا ایک ملک ہے۔

Published: undefined

سن 2020 میں اس ملک کے زرعی شعبے کو ٹَڈی دَل کا سامنا رہا اور گزشتہ چھ برسوں میں پہلی مرتبہ اس ملک کو گندم امپورٹ کرنا پڑی۔ یہ ملک بھی ماحولیاتی تبدیلی اور زمینی مسائل کے ساتھ نبرد آزما ہے۔ ٹَڈی دَل کے حملے سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، جس سے جہاں مال مویشی تلف ہوئے وہاں خوراک کی سپلائی بھی شدید متاثر ہوئی اور مجموعی غربت میں ہونے والے اضافے نے بحرانی کیفیت دو چند کر دی۔

Published: undefined

اسی طرح مڈغاسکر کو بھی ماحولیاتی تبدیلیوں نے شدید متاثر کیا ہے۔ اس جزیرے کو قحط کا سامنا ہے۔ جزیرہ نما ملک مڈغاسکر کے قریب پچاس لاکھ افراد سمندری طوفانوں، قحط اور سیلابوں سے متاثر ہیں۔جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کا اجلاس، مرکزی ایجنڈا افریقہ

Published: undefined

کورونا وبا نے انسانی بحرانوں کمی شدت بڑھا دی

Published: undefined

انٹرنیشنل امدادی ایجنسی کیئر کا کہنا ہے کہ سن 2020 میں پیدا ہونے والی کورونا وبا سے مختلف ملکوں میں انسانی بحرانوں نے مزید شدت اختیار کر لی ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی اور کورونا وبا سے ضروت مند افراد کی تعداد چالیس فیصد ہو گئی ہے۔ کیئر کے مطابق صرف ایک سال میں یہ اضافہ غیر معمولی اور بہت زیادہ ہے۔

Published: undefined

وبا نے دو طرفہ امدادی عمل کو بھی نچوڑ کے رکھ دیا ہے۔ کئی ملکوں کو داخلی تنازعات کا بھی سامنا ہے۔ اس میں یورپی ملک یوکرائن کی مثال دی جا سکتی ہے، جس کے مشرقی حصے میں پایا جانے والا مسلح و پرتشدد تنازعہ بھی وبا کی گَرد میں گم ہو کر رہ گیا ہے۔

Published: undefined

مختلف ممالک میں پائے جانے والے انسانی بحرانوں کے تناظر میں کیئر نے بین الاقوامی میڈیا سے اپیل کی ہے کہ سن 2021 میں ان پر بھی نظر رہنا ضروری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined