سماج

'پاکستان تحریک انصاف شرپسندوں کا گروہ ہے'

پاکستان میں جاری احتجاجی تحریک کے تناظر میں ملک کے اعلیٰ سویلین اور فوجی حکام کی طویل میٹنگیں ہوئی ہیں۔ ان میٹنگوں میں پی ٹی آئی کو "سیاسی جماعت کے بجائے کالعدم تنظیموں کا گروہ" قرار دیا گیا۔

'پاکستان تحریک انصاف شرپسندوں کا گروہ ہے'
'پاکستان تحریک انصاف شرپسندوں کا گروہ ہے' 

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق پہلا اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا جس میں وزرا اور حکمران اتحادی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور یہ تقریباً پانچ گھنٹے جاری رہا۔

Published: undefined

وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق دوسرا اجلاس ایک گھنٹہ جاری رہا اور اس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے بھی شرکت کی۔

Published: undefined

ان میٹنگوں کے بعد جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق ان دونوں اجلاس میں عمران خان کی صدارت والی پاکستان تحریک انصاف پارٹی کی جاری احتجاجی تحریک کے متعلق انتہائی ناموافق نقطہ نظر کا اظہار کیا گیا۔ ان دونوں اجلاسوں میں شرکاء نے پرتشدد مظاہروں اور سرکاری اور نجی املاک کی توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر اتفاق کیا۔

Published: undefined

بیان کے مطابق دونوں میٹنگوں میں شرکاء نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو "سیاسی جماعت کے بجائے کالعدم تنظیموں کے تربیت یافتہ شرپسندوں کا گروہ " قرار دیا اور اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا عزم کیا۔

Published: undefined

بیان میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ کے شرکاء نے عدالتی احکامات کی تعمیل کرانے والے پولیس اور رینجرز پر حملوں کی شدید مذمت کی اور اسے ریاست کے خلاف دشمنی قرار دیا گیا۔ "حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں کو بری طرح مارا پیٹا، سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی، پولیس کے خلاف پٹرول بموں کا استعمال کیا اور بدامنی پیدا کی۔"

Published: undefined

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ، "ایسے تمام شواہد اور ثبوت دستیاب ہیں جس کے تحت بدامنی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔" ان اعلیٰ سطحی میٹنگوں میں مسلح افواج اور عدلیہ سمیت ریاستی اداروں کو 'کردار کشی کی مہم‘ کے ذریعے بدنام کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں سوشل میڈیا پر فوج اور آرمی چیف کے خلاف مہم کی مذمت کی گئی اور لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ اس کا حصہ نہ بنیں۔

Published: undefined

مزید گرفتاریاں ہوں گی

بیان میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پی ٹی آئی کے مزید رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔پیر کے روز بھی سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہفتے کے روز سے پیر تک عمران خان کے گرفتار حامیوں کی تعداد 159 ہو گئی ہے۔ صرف دارالحکومت اسلام آباد میں ہی 59 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں 50 سے زائد سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ متعدد کاروں اور موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔

Published: undefined

عمران خان نے پیر کے روز ایک ٹویٹ کرکے کہا کہ ہفتے کے روز اسلام آباد کی عدالت میں ان کی مجوزہ پیشی دراصل انہیں قتل کرنے کا ایک اور منصوبہ تھا۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا، "میں یہ انکشاف کروں گا کہ کس طرح مجھے موت کے جال میں پھنسایا گیا تھا اور عدالتی کمپلکس کے اندر مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined