سماج

چھ سال میں بیرون ملک زیر تعلیم چار سو سے زائد بھارتی طلبہ کی موت

بیرون ملک زیر تعلیم چار سو سے زائد بھارتی طلبہ پچھلے چھ سال کے دوران مختلف اسباب کی بنا پر موت کا شکار ہو گئے۔ مودی حکومت نے پارلیمان کو بتایا کہ بھارتی طلبہ کی سب سے زیادہ 91 اموات کینیڈا میں ہوئیں۔

چھ سال میں بیرون ملک زیر تعلیم چار سو سے زائد بھارتی طلبہ کی موت
چھ سال میں بیرون ملک زیر تعلیم چار سو سے زائد بھارتی طلبہ کی موت 

بھارتی وزرات خارجہ میں وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے بھارتی پارلیمان کو بتایا کہ بیرون ملک زیر تعلیم 403 بھارتی طلبہ کی سن 2018 کے بعد سے موت ہو چکی ہے۔ یہ اموات مختلف وجوہات بشمول قدرتی اسباب اور حادثات کی وجہ سے ہوئیں۔

Published: undefined

مرلی دھرن نے اپوزیشن جماعت ترنمول کانگریس کی رکن موسم بے نظیر نور کے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ پچھلے چھ برسوں کے دوران چونتیس ملکوں میں زیر تعلیم بھارتی طلبہ میں سب سے زیادہ اموات کینیڈا میں ہوئیں اس کے بعد برطانیہ کا نمبر ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ کینیڈا میں 91 بھارتی طلبہ کی موت ہوگئی۔ جب کہ اسی مدت کے دوران برطانیہ میں 48، امریکہ میں 36، آسٹریلیا میں 35، یوکرین میں 21، جرمنی میں 20، قبرص میں 14اور اٹلی اور فلپائن میں 10-10طلبہ کی موت ہوگئی۔

Published: undefined

رکن پارلیمان موسم بے نظیر نے بیرون ملک زیر تعلیم طلبہ کی اموات اور ان کے اسباب کے حوالے سے حکومت سے سوال پوچھا تھا اور یہ بھی جاننا چاہا تھاکہ بھارتی حکومت بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے کیا اقدامات کررہی ہے؟

Published: undefined

مرکزی وزیر مرلی دھرن نے کہا کہ"بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کی حفاظت اور سلامتی بھارت سرکار کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔" انہوں نے بتایا کہ جب کوئی غیر متوقع حادثہ پیش آتا ہے تو متعلقہ بھارتی حکام میزبان ملک کے متعلقہ حکام سے فوراً رابطہ کرتے ہیں اور حادثے کی مناسب تفتیش اور قصورواروں کو سزا دلانے کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی سفارت خانوں اور مشنوں کے سربراہان اور عہدیدار کالجوں اور یونیورسٹیوں کا مستقل دورے کرتے ہیں اور وہاں زیر تعلیم بھارتی طلبہ کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی طرح کی پریشانی سے دوچار طلبہ کو قونصلر مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہنگامی حالات میں حسب ضرورت طبی دیکھ بھال، قیام و طعام کی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہے۔

Published: undefined

جب بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کی اتنی بڑی تعداد میں اموات کا سبب کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ بھارتی طلبہ بڑی تعداد میں بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں۔

Published: undefined

وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "مجھے نہیں لگتا کہ یہ کوئی ایسا مسئلہ ہے جسے حکومت کی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہاں ایسے کچھ انفرادی واقعات ہوئے ہیں جو غلط تھے...ہمارے قونصل خانے متاثرہ طلبہ کے خاندان سے رابطہ کرتے ہیں اور ہم ایسے کیسز کو مقامی حکام کے سامنے اٹھاتے بھی ہیں۔"

Published: undefined

کینیڈا میں طلبہ کی بڑی تعداد اموات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اریندم باگچی کا کہنا تھا کہ بھارتی طلبہ دیگر ملکوں کے مقابلے وہاں زیادہ جاتے ہیں۔

Published: undefined

باگچی نے کہا،" بیرون ملک زیر تعلیم بھارتی طلبہ کی اموات کے لحاظ سے کینیڈا سرفہرست ہے لیکن میں آپ سے عرض کرنا چاہوں گا کہ یہ بھی تو دیکھئے کہ دیگر ملکوں کے مقابلے وہاں طلبہ زیادہ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ یہ اموات آیا تشدد کی وجہ سے ہوئیں یا پھرکارحادثات کی وجہ سے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ کوئی ایسا معاملہ ہے جسے حکومت کی سطح پر اٹھایا جائے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined