سماج

پاکستان: سسر نے بہو کو غیرت کے نام پر قتل کردیا

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ایک دیہی علاقے میں خاندان کی عزت کو بچانے کی خاطر ایک سسر نے اپنی بہو کومبینہ معاشقے کے شبے میں قتل کردیا۔

پاکستان: سسر نے بہو کو غیرت کے نام پر قتل کردیا
پاکستان: سسر نے بہو کو غیرت کے نام پر قتل کردیا 

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران صوبہ بلوچستان میں غیرت کے نام پر کئی افراد کو ان کے اپنے ہی رشتے داروں نے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ ان واقعات کے بعد ملکی سطح پر تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔

Published: undefined

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی اطلاعات کے مطابق پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے تازہ واقعات بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں پیش آیا ہے۔ مقامی پولیس افسر سونہرا خان نے بتایا کہ پیر اٹھائیس فروری کو ایک اٹھارہ سالہ خاتون کو قتل کردیا گیا۔ خان کے مطابق مقتولہ کو اس کے سسر نے معاشقے کے الزام میں مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔

Published: undefined

دریں اثناء پولیس نے تحقیقات کے دوران ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس ملزم نے اقرار جرم کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اس نے غیرت کے نام پر ایک خاتون اور ایک مرد کو ہلاک کردیا۔ ملزم نے کہا کہ اسے شک تھا کہ یہ دونوں ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔

Published: undefined

پانچ لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی والا ڈیرہ مراد جمالی بلوچستان کا ایک ایسا دیہی علاقہ ہے، جہاں کئی سالوں سے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ تاہم قتل کے حالیہ واقعات میں اضافہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بھی باعث تشویش ہے۔

Published: undefined

پاکستان میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم عورت فاؤنڈیشن کے نمائندے علاء الدین خلجی کے مطابق گزشتہ سال کے دوران پاکستان میں غیر ت کے نام پر کیے گئے قتل کے 49 واقعات میں سے 27 بلوچستان میں رونما ہوئے۔ خلجی نے ڈی پی اے کے ساتھ گفتگو کے دوران قبائلی معاشرے، مجرموں کو سزا دینے کی شرح میں کمی، اور انصاف کے ناقص نظام کو بلوچستان میں نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کی اہم وجوہات قرار دیا۔

Published: undefined

ہیومن رائٹس آف کمیشن کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباﹰ ایک ہزار خواتین اور لڑکیوں کو ان کے رشتہ داروں کے ہاتھوں قتل کردیا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined