روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مغربی ساحلی علاقے پر واقع ساکی ایئر بیس پر ہتھیاروں کے ایک ڈپو میں دھماکہ ہوا۔ یہ کریمیا میں واقع ہے جسے روس نے سن 2014 میں ضم کرلیا تھا اور فروری میں یوکرین کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کے لیے اس علاقے کا بھی استعمال کر رہا ہے۔
Published: undefined
روسی وزارت دفاع نے مزید بتایا کہ اس کی فوجی ایئر بیس پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسی جہاز کو نقصان پہنچا ہے۔
Published: undefined
خبررساں ایجنسی روئٹرز نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے تین بجے دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوا اور کم از کم 12 دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے غیر مصدقہ ویڈیوز میں دھماکے کی جگہ سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
Published: undefined
کریمیا کی محکمہ صحت نے بتایا کہ ایک شخص ہلاک ہوگیا اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ جائے واقعہ کے اطراف میں پانچ کلومیٹر کے دائرے کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے۔
Published: undefined
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ایک مشیر میخائلو پوڈولیاک نے کہا کہ ان دھماکوں سے روس کی کمزوریوں کا بھی پتہ چلتا ہے۔
Published: undefined
میخائلو پوڈولیاک نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ان دھماکوں میں کیف کے ملوث ہونے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا،"یقیناً ہم اس میں ملوث نہیں ہیں۔ ہمیں ایسا کرکے کیا حاصل ہوگا؟" انہوں نے مزید کہا کہ "جو لوگ اس مقبوضہ علاقے میں رہ رہے ہیں انہیں معلوم ہے کہ یہ قبضہ ختم ہونے والا نہیں ہے۔"
Published: undefined
یوکرینی صدر زیلنسکی نے اپنے یومیہ خطاب میں ان دھماکوں کا براہ راست ذکر نہیں کیا تاہم کہا کہ یہ بات درست ہے کہ لوگوں کی نگاہیں کریمیا پر ہیں۔ انہوں نے کریمیا کو یوکرین کو واپس لوٹانے کے حوالے سے کییف کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا،"ہم اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ جب تک کریمیا قبضے میں ہے اس وقت تک بحر اسود محفوظ نہیں رہ سکتا۔"
Published: undefined
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس فوجی ایئر بیس پر یوکرین نے حملہ کیا ہوتا تو یہ کریمیا جزیرہ نما پر کسی روسی فوجی اڈے پر اس کا پہلا بڑا حملہ قرار دیا جاتا اوراس سے موجودہ تصادم میں زبردست شدت پیدا ہو جانے کا خطرہ پیدا ہوجاتا۔
Published: undefined
کریمیا کے سیواسٹوپول بندرگاہ پر ایک روسی بحری بیڑے پر گزشتہ ماہ چھوٹے پیمانے پر دھماکہ ہوا تھا۔ اس کے لیے یوکرینی تخریب کاروں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔ ماسکو میں حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کریمیا پر کوئی حملہ کیا گیا تو اس کا زبردست جواب دیا جائے گا جس میں کیف میں "فیصلہ ساز مراکز" پر حملے شامل ہیں۔
Published: undefined
ساکی کے روسی فوجی ایئر بیس سے روسی جنگی جہاز مختصر نوٹس پر بھی یوکرین کے جنوبی علاقوں پر حملے کرسکتے ہیں۔ کریمیا کی سرحدیں یوکرین کے جنوبی علاقے خرسون سے ملتی ہیں، جس پر اب ماسکو کا قبضہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر آئی اے این ایس