سماج

روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنا منع ہے! ناروے میں سائن بورڈ

ناروے اور روس کی سرحد پر واقع دریا ژاقوبسیلوا سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ لیکن اب ناروے کے حکام نے دریا کے کنارے ایک بورڈ نصب کیا جس پر سیاحوں کو روس کی جانب پیشاب کرنے سے منع کرنے کی تحریر درج ہے

روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنا منع ہے، ناروے میں سائن بورڈ
روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنا منع ہے، ناروے میں سائن بورڈ 

انگریزی زبان میں جلی حروف میں درج کی گئی تحریر کی تصویر ایک سیاح نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی جس کے بعد ناروے میں بحث شروع ہو گئی۔ روس اور ناروے کے مابین سرحد دریائے ژاکوبسلیوا ہے۔ اس کے کنارے نصب سائن بورڈ پر لکھا گیا، ’’روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنا منع ہے۔‘‘

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

ناروے کے بارڈر کمشنر ینس آرنے ہوئیلونڈ نے تصدیق کی کہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بننے والا سائن بورڈ سرکاری طور پر ہی آویزاں کیا گیا ہے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’یہ سائن حکام نے دریا کے کنارے سے گزرنے والے لوگوں کو اس اشتعال انگیز اقدام سے روکنے کے لیے دانستہ طور پر نصب کیا ہے۔‘‘

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ

ناروے کے حکام نے نہ صرف سیاحوں اور مقامی افراد کو دریا کے کنارے روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنے کے عمل کو اشتعال انگیز اور ممنوع قرار دیا ہے بلکہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

خلاف ورزی کرنے پر تین ہزار نارویجیئن کرونا کا بھاری جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ یہ رقم 290 یورو یا قریب 340 ڈالر کے مساوی ہے۔ دریائے ژاکوبسلیوا کا ناروے کی طرف کا کنارہ سیاحت کا مرکز ہے۔ یہاں سیاح روس کی حدود دیکھنے کے لیے آتے ہیں جس کی حدود محض چند میٹر چوڑے دریا کے دوسرے کنارے سے شروع ہوتی ہے۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

ناروے کے بارڈر کمشنر نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا، ’’پیشاب کرنا ایک فطری عمل ہے اور بالعموم یہ اشتعال انگیزی نہیں ہے لیکن اس کا انحصار نقطہ نظر پر بھی ہوتا ہے۔ اس معاملے میں اس عمل کو اشتعال انگیز قرار دے کر اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔‘‘

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

ناروے کے قانون کے مطابق پڑوسی ممالک کے خلاف اشتعال انگیز رویہ ممنوع ہے۔ قانون میں درج ہے کہ ’سرحد پر پڑوسی ریاست یا اس کے حکام کے بارے میں اشتعال انگیز رویہ‘ جرم ہے اور اس پر پابندی ہے۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

بارڈر کمشنر ہوئیلونڈ کے ذمہ ناروے کے پڑوسی ممالک سے برادرانہ تعلقات اور قوانین کا احترام یقینی بنانا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روسی حکام نے دریا کے کنارے پیشاب کرنے کے کسی واقعے کے بارے میں کبھی کوئی شکایت نہیں کی۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

ایک مقامی اخبار کے مطابق کئی برس قبل ناروے کے سرحدی گارڈز نے روس کی حدود میں پتھر پھینکے پر چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اسی طرح گزشتہ برس ایک خاتون نے سرحد پر کھڑے ہو کر اپنا بایاں ہاتھ روس کی حدود میں لہرایا تھا۔ حکام نے سکیورٹی کیمرے میں خاتون کا یہ عمل دیکھا تو اس خاتون پر سات ہزار کرونا (قریب آٹھ سو امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

ہوئیلونڈ کہتے ہیں کہ بظاہر سزائیں کافی سخت دکھائی دیتی ہیں لیکن یہی قانون ہے اور ناروے کی پوری سرحد پر اس کا اطلاق یقینی بنایا جاتا ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ نیٹو کے رکن ملک ناروے اور روس کے مابین زمینی سرحد قریب دو سو کلو میٹر طویل ہے۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

روس اور ناروے کے تعلقات تاریخی طور پر ہمیشہ ہی اچھے رہے ہیں تاہم سن 2014 میں کریمیا کے روس کے ساتھ جبری الحاق کے بعد روس اور ناروے کے تعلقات میں بھی کشیدگی دیکھی گئی تھی۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 29 Aug 2021, 6:11 AM IST