سائنس

ہندوستان کے لیے فخر کا موقع، ناسا نے اسپیس سیکٹر کی مشہور شخصیت ہند نژاد چارنیا کو بنایا چیف ٹیکنالوجسٹ

چارنیا کا کہنا ہے کہ ’’ناسا کے اندر اور باہر حیرت انگیز مواقع ہیں، میں اب خلائی اور ہوابازی شعبہ میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ناسا کے ساتھ کام کرنے کے موقع ک اانتظار کر رہا ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اے سی چارنیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اے سی چارنیا، تصویر آئی اے این ایس

 

دنیا میں ہندوستان کا نام ایک بار پھر روشن ہوا ہے۔ ہند امریکی ایئرو اسپیس ماہر اے سی چارنیا کو ناسا نے اپنا چیف ٹیکنالوجسٹ مقرر کیا ہے۔ وہ ٹیکنالوجی پالیسی اور خلائی پروگرام پر ناسا چیف بل نیلسن کے چیف مشیر کی شکل میں کام کریں گے۔ اس سلسلے میں ناسا کی طرف سے پیر کے روز ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اے سی چارنیا ناسا کے 6 مشن کی ضرورتوں کے ساتھ ایجنسی کے ٹیکنالوجی سرمایہ کاری کا کام دیکھیں گے۔ علاوہ ازیں فیڈرل ایجنسیوں، نجی سیکٹر اور باہری شیئر ہولڈرس کے ساتھ ٹیکنالوجی تعاون کی دیکھ ریکھ کریں گے۔

Published: undefined

ناسا کے ذریعہ جاری بیان کے بعد چارنیا کا بھی رد عمل سامنے آ چکا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 21ویں صدی میں ہم جس طرح کی ترقی چاہتے ہیں، وہ ہمارے مشنوں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی ایک پورٹ فولیو کو چننے پر منحصر ہے۔ چارنیا کا کہنا ہے کہ ناسا کے اندر اور باہر حیرت انگیز مواقع ہیں۔ میں اب خلائی اور ہوابازی شعبہ میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ناسا کے ساتھ کام کرنے کے موقع ک اانتظار کر رہا ہوں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ناسا میں شامل ہونے سے پہلے چارنیا نے روبوٹکس میں پروڈکٹ اسٹریٹجی کے نائب سربراہ کی شکل میں کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایرواسپیس کمپنی بلو آریجن کے بلو مون لونر لینڈر پروگرام اور ناسا کے ساتھ کئی ٹیکنالوجی پروجیکٹ پر کام کیا ہے۔ چارنیا نے اسپیس ٹورزم کمپنی ورجن گیلیٹک (اب ورجن آربٹ) لانچرون اسمال سیٹلائٹ لانچ وہیکل پروگرام کے لیے پالیسی اور بزنس ڈیولپمنٹ میں بھی کام کیا ہے۔ انھوں نے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں گریجویٹ اور ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔ انھوں نے ایموری یونیورسٹی سے معیشت میں گریجویٹ کی ڈگری بھی لی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined