سائنس

’نیوکلیائی اسلحوں سے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے آرٹیفیشیل انٹلیجنس‘، ٹوئٹر کے مالک ایلن مسک کا اندیشہ

مسک کی سابقہ بیوی تلولاہ نے ایم آئی ٹی کے پروفیسر میکس ٹیگ مارک کی ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں وہ اے آئی کے اثرات اور ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرے کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس 

ٹیسلا کے سی ای او اور مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر کے مالک ایلن مسک نے کئی بار آرٹیفیشیل جنرل انٹلیجنس (اے جی آئی) اور سماج کے لیے اس کے ممکنہ خطرات کو لے کر اپنی بے باک رائے ظاہر کی ہے۔ اپنے ایک تازہ ٹوئٹ میں انھوں نے آرٹیفیشیل انٹلیجنس (اے آئی) کا موازنہ نیوکلیائی اسلحوں سے کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اپنی زندگی میں کئی تکنیکوں کو فروغ پاتے دیکھا ہے، لیکن ان میں سے کوئی بھی اے جی آئی جتنا خطرناک نہیں ہے۔

Published: undefined

دراصل اے جی آئی ماہرین کا ماننا ہے کہ مستقبل کا آرٹیفیشیل انٹلیجنس سسٹم کسی بھی ایسے عقل والے کام کو سمجھنے یا سیکھنے میں اہل ہوگا جو ایک انسان کر سکتا ہے۔ مسک نے اپنے ٹوئٹ میں اس تعلق سے لکھا ہے کہ ’’میں نے کچھ ٹیکنالوجی کو فروغ پاتے دیکھا ہے، لیکن اس سطح کا جوکھم کسی میں نہیں رہا۔ میری رائے میں نیوکلیائی اسلحوں کے مقابلے میں اے جی آئی کافی زیادہ جوکھم بھرا ہے۔ سپر اسمارٹ انسانوں سے بھی زیادہ کوئی چیز اسمارٹ ہوگی، یہ تصور کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔‘‘

Published: undefined

مسک نے اپنا یہ نظریہ اپنی سابقہ بیوی اور ویسٹ ورلڈ کی اداکارہ تلولاہ ریلے کے ایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے بیان کیا۔ تلولاہ نے ایم آئی ٹی کے پروفیسر میکس ٹیگ مارک کی ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں وہ اے آئی کے اثرات اور ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرے کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں، جسے انسان قصداً نظر انداز کر رہا ہے۔ ٹیگ مارک نے اس حالت کا موازنہ جینفر لارنس اور لیونارڈو ڈی کیپریو کی اداکاری والی فلم ’ڈانٹ لک اَپ‘ کے اسکرپٹ سے کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کے ختم ہونے کے فلم میں دکھائے گئے اس خطرے کی طرح ہے جہاں ایک ایسٹیرائیڈ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔

Published: undefined

جہاں تک فلم کی بات ہے، تو یہ ماحولیاتی تبدیلی کے لیے انسانی رد عمل پر ایک طنز کی طرح تھی۔ حالانکہ ٹیگ مارک کا دعویٰ ہے کہ یہ اے آئی کی ترقی اس فلم کی اسکرپٹ پر اور صحیح بیٹھتا ہے۔ ٹیگ مارک نے دعویٰ کیا کہ ایک سروے سے پتہ چلا ہے کہ اے آئی محققین میں سے نصف اے آئی کو انسانی زندگی کے ختم ہونے کے معاملے میں کم از کم 10 فیصد اندیشہ ظاہر کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined