سیاسی

سائیکل کی چین چڑَھانے پر توجہ دیں، ورنہ کہیں کے نہیں رہیں گے... سید خرم رضا

موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ منموہن سنگھ کے مشورہ کو سمجھیں اور پہلے اعتراف کریں کہ سائیکل کی چین اتر گئی ہے اور پھر اس چین کو واپس چڑھانے کا عمل شروع کریں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بچپن میں سائیکل چلانا سیکھنا اور سائیکل چلانے کی یادیں اتنی گہری ہوتی ہیں کہ ان کو ہم اپنے ذہن سے نکالنا بھی چاہیں تو یہ ممکن نہیں ہے۔ ہمارے زمانہ کی سائیکل میں سپورٹ کے لئے دو علیحدہ سے سائڈ کے پہیے نہیں ہوتے تھے کہ اگر کسی بھی جانب سائیکل جھکے تو اس جانب کا سپورٹ والا پہیا سائیکل کو گرنے سے بچالے اور اپنے اوپر سائیکل کا وزن لے لے۔ اس لئے اس وقت جو سائیکل ہوتی تھی اس کو سیکھنے کے دوران گرنا اور گھٹنوں کا چھلنا لازمی تھا کیونکہ اس وقت مین سپورٹ والے پہیے دونوں طرف نہیں ہوتے تھے۔ اس وقت سیکھنے کے دوران جہاں سائیکل کا بیلنس بنانا بہت اہم ہوتا تھا وہیں چین چڑھانا بھی کم اہمیت کا حامل نہیں تھا۔ جہاں سائیکل کو دوڑانے کے الگ مزے ہوتے تھے، وہیں چین کا اتر جانا اتنا خراب تجربہ ہوتا تھا کہ کئی مرتبہ تو ایسا زبردست جھٹکا لگتا تھا کہ پورے جسم کو ہلا کر رکھ دیتا تھا۔ تیز چلانے میں جہاں سائیکل کا پیڈل بہت تیزی سے اوپر اور نیچے جاتا ہے، وہیں چین اترنے کی صورت میں لاکھ پیڈل گھوماتے رہیے سائیکل آگے نہیں بڑھتی۔ اس لئے جتنی جلدی اتر کر چین چڑھا لی جائے اتنا ہی اچھا ہوتا تھا۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST

ملک کی معیشت بھی کچھ اسی سائیکل کی طرح ہی ہے، جس کی اگر چین نہ اترے تو چاہے جتنی تیز دوڑا لیں لیکن اگر چین اتر گئی تو پھر جھٹکا بھی لگتا ہے اور یہ بھی ضروری ہو جاتا ہے کہ سائیکل سے اتر کر پہلے چین چڑھالی جائے۔ اگر یہ دماغ میں ہو کہ چین اترنے کے باوجود بھی پیڈل کو گھومانے سے سائیکل چلتی رہے گی یا کوئی دھکا لگا دے گا اور آپ منزل پر پہنچ جائیں گے تو یہ خود کو بے وقوف بنانے کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ سائیکل سوار کو فوراً یہ تسلیم کر لینا چاہیے کہ چین اتر گئی ہے اور پھر نیچے اتر کر چین چڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST

ہماری قیادت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ہماری معیشت پرانے زمانہ کی سائیکل کی طرح ہے جس میں سائڈ کے پہیے نہیں ہوتے ہیں اور آج اس سائیکل کی چین بھی اتر گئی ہے۔ قیادت کو اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں کوئی تاخیر نہیں کرنی چاہیے کہ معیشت کی چین اتر گئی ہے۔ حکومتِ وقت کو اس حقیقت کو تسلیم کر کے فوراً نیچے اتر کر چین چڑھانے کا عمل شروع کرنا چاہیے۔ سابق وزیر اعظم اور عالمی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات منموہن سنگھ نے ابھی ایک تقریب میں یہی کہا کہ حکومت جب تک نہیں مانے گی کہ پریشانی ہے تو حل کیسے نکالے گی، یعنی حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ان کی معیشت کی سائیکل کی چین اتر گئی ہے۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST

حکومت شائد یہ سوچ رہی ہے کہ چین چڑھانے کی ضرورت نہیں ہے اور دوسرے ممالک اور ان کے سرمایہ کار سائیکل کو دھکا لگا کر منزل تک پہنچا دیں گے، شائد دھکا لگوانے کے چکر میں ہی کوشش ہو رہی ہے کہ اتنی خراب معاشی صورتحال میں بھی امریکی صدر کے چند گھنٹوں کے پروگرام کے لئے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے۔ حکومت کو یہ امید ہے کہ امریکی صدر ہماری سائیکل کو دھکا لگا کر منزل تک لے جائیں گے، لیکن امریکہ کی حقیقت سب کو معلوم ہے کہ اگر وہ کسی کو دھکا لگاتے ہیں تو وہ اسے گڈھے میں ڈھکیلنے کے لئے لگاتے ہیں اور اگر ان کو سائیکل پسند آ گئی تو وہ اپنے دھکے کے بدلے میں اس کی سائیکل ہی چھین لیتے ہیں۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST

موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ منموہن سنگھ کے مشورہ کو سمجھیں اور پہلے اعتراف کریں کہ سائیکل کی چین اتر گئی ہے اور پھر اس چین کو واپس چڑھانے کا عمل شروع کریں باقی جو کوششیں وہ کر رہے ہیں وہ سب خود کو دھوکا دینے اور دوسروں کو اپنی سائیکل کا ہینڈل تھمانے جیسا ہے جس سے کوئی مستقل پائیدار حل نکلنے والا نہیں ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کے اندرونی ماحول کو بہتر بنائے، تاکہ پوری دنیا میں اس کو سرمایہ کاری کے لئے تسلیم کیا جا سکے۔ ملک بھر میں جو بے چینی جاری ہے اس کو ختم کرنے کے لئے اپنے مخالفین اور مظاہرین دونوں سے بات کرے تاکہ حکومت پوری توجہ سائیکل کی اتری چین کو چڑھانے پر لگا سکے۔ ایسا کرنے سے ہی معیشت نامی سائیکل دوبارہ دوڑ سکتی ہے اور اس کے بعد ہی نوجوانوں کی بے چینی دور ہو سکتی ہے کیونکہ ان کی توجہ روزگار پر لگ جائے گی۔ مذہبی شدت پسندی اور مغرب پر ضرورت سے زیادہ بھروسہ ملک کو کہیں نہیں لے جائے گا۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Feb 2020, 8:11 PM IST