دیگر ممالک

زیلنسکی ٹرمپ کی آج بڑی ملاقات، یورپی اور نیٹو ممالک کے رہنما بھی ملاقات میں شریک رہیں گے

زیلنسکی نے برسلز میں یورپی رہنماؤں سے کہا کہ "یورپ کا اتحاد اتنا ہی مضبوط رہنا چاہیے جیسا کہ 2022 میں تھا۔ امن کے حصول اور قتل و غارت کو روکنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پیر یعنی آج رات کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔ یورپی یونین، نیٹو اور کئی بڑے یورپی ممالک کے رہنما بھی اس اجلاس میں زیلنسکی کی حمایت کریں گے۔

Published: undefined

یوروپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے اتوار کے روز زیلنسکی سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ بھی اس ملاقات میں زیلنسکی کے ساتھ موجود رہیں گی۔ اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر فریڈرک مرز، نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر بھی وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے اور زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔

Published: undefined

زیلنسکی نے اتوار کے روز ایکس پر پوسٹ کیا  جسمیں انہوں نے لکھا  کہ انہوں نے یوکرین کی ٹرانس اٹلانٹک اتحاد، امن کی کوششوں، علاقائی مسائل اور یورپی رہنماؤں کو سلامتی کی ضمانتوں کے بارے میں واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ ضروری ہے کہ یورپ 2022 کی طرح متحد رہے۔ صرف اس مضبوط اتحاد سے ہی حقیقی امن حاصل کیا جا سکتا ہے۔"

Published: undefined

انہوں نے پوتن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پوتن ہلاکتوں کو روکنا نہیں چاہتے لیکن انہیں ایسا کرنا ہوگا۔ زیلنسکی نے کہا کہ حقیقی مذاکرات وہیں سے شروع ہو سکتے ہیں جہاں سے اب فرنٹ لائن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا آئین زمین کی ڈیل یا اس کی رہائی کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر روس مذاکرات سے انکار کرتا ہے تو نئی پابندیاں لگائی جائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے امریکہ اور یورپ سے سیکیورٹی کی ضمانتوں کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

Published: undefined

اس ملاقات کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ معاہدے میں یوکرین کا کسی قسم کا نقصان نہ ہو ۔ یورپی اور نیٹو رہنماؤں کی اجتماعی موجودگی اس بات کا مضبوط اشارہ ہے کہ زیلنسکی کو کسی قسم کے دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، جیسا کہ فروری میں ٹرمپ کی اپنی آخری ملاقات کے دوران ہوا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined