دیگر ممالک

شام میں ترکی کی کارروائی سے امریکہ ناراض

شام میں ایس ڈی ایف پر ترکی کے حملوں سے امریکہ ناراض ہے۔ امریکہ اس گروپ کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ساتھ ہی اس گروہ کی ترکی سے دشمنی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

شام میں امریکہ اور ترکی کو بشارالاسد کی معزولی سے یکساں طور پر  فائدہ ہوا لیکن اب ناراضگی بڑھتی نظر آ رہی ہے۔ دراصل ترکی نے امریکی حمایت یافتہ شامی گروپ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) پر حملہ کیا جس کی وجہ سے امریکہ ناراض ہے۔ ترکی منبج شہر اور شمالی شام میں ایس ڈی ایف کے جنگجوؤں پر حملہ کر رہا ہے۔

Published: undefined

امریکی حکام نے بتایا کہ اس ہفتے کے شروع میں، ایس ڈی ایف نے ایک امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون کو ترک ڈرون سمجھ کر مار گرایا۔ ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر العربیہ کو بتایا کہ "ہم دیکھیں گے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں کیا ہوتا ہے، لیکن اگر دوبارہ ایسا ہوا تو ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔‘‘

Published: undefined

ایس ڈی ایف کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے امریکہ اور ترکی کے درمیان ماضی میں تنازعات ہوتے رہے ہیں۔ دسمبر 2022 میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز نے مبینہ طور پر اپنے ترک ہم منصب کو خبردار کیا تھا کہ شام میں ترکی کے فضائی حملے امریکی فوج کے لیے خطرہ ہیں۔

Published: undefined

اکتوبر 2023 میں، ایک امریکی F-16 لڑاکا طیارے نے ایک ترک ڈرون کو مار گرایا۔ ڈرون امریکی فوجیوں سے آدھے کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر امریکی پابندی والی سرحد میں داخل ہوا تھا۔ امریکہ بارہا ترکی کو متنبہ کرتا رہا ہے کہ وہ اپنے فوجی اڈوں کے قریب اپنے ڈرون نہ اڑائے۔

Published: undefined

امریکہ ایس ڈی ایف کے ساتھ اپنی شراکت داری کو اہم سمجھتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے لیے اعلیٰ امریکی اہلکار جنرل ایرک کوریلا نے منگل کے روز شام میں کئی اڈوں کا دورہ کیا اور امریکی فوجیوں اور ایس ڈی ایف کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔ بعد میں اس نے عراق کا سفر کیا، جہاں اس نے داعش کو شکست دینے اور عراق، اردن، لبنان اور اسرائیل سمیت خطے میں اس کے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ شام کے اندر ایس ڈی ایف کے ٹھکانوں پر حملے امریکی حکام کے لیے پریشانی کا باعث بن گئے ہیں۔ اسی کے پیش نظر امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن رواں ہفتے ترکی کا دورہ کریں گے۔

Published: undefined

8 دسمبر کو داعش کے اہداف پر حملے کے بعد، امریکی اہلکار جنرل کریلا نے کہا کہ 'اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ امریکا داعش کو شام کی صورتحال سے فائدہ اٹھانے نہیں دے گا۔ انھوں نے کہا کہ 'شام میں تمام تنظیموں کو جان لینا چاہیے کہ اگر وہ کسی بھی طرح سے داعش کے ساتھ شراکت یا حمایت کرتے ہیں تو ہم ان کا احتساب کریں گے۔(نیو ز پورٹل ’آج تک‘ کی خبر سے انپٹ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined