
فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ تیس اکتوبر کو جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات اے پی ای سی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہو گی، اور اسے دنیا بھر میں دیکھا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی ہے اور یہ ملاقات اس کشیدگی کے درمیان ہو رہی ہے۔
Published: undefined
اس اجلاس میں نہ صرف اس بات پر توجہ مرکوز کی جائے گی کہ دونوں ممالک کے درمیان کن معاملات پر اتفاق ہے اور کون سے معاہدے ہوئے ہیں بلکہ اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ کون سا ملک اپنے مخالف کے سامنے پہلے جھکے گا اوراپنی کمزوری کا اظہار کرے گا ۔
Published: undefined
صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ملاقات کے ساتھ، سب سے بڑا مسئلہ زمین کی نایاب معدنیات کا ہے۔ آج دنیا کے سامنے سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا جس طرح کئی ممالک میں خام تیل پر جنگیں لڑی گئیں اور خونریزی ہوئی، کیا اب اسی طرح کے تنازعات نایاب زمینی معدنیات پر بھی پیدا ہو سکتے ہیں؟
Published: undefined
چین نے نہ صرف اپنے ملک میں ان نایاب زمینی معدنیات کی بڑے پیمانے پر کان کنی کی بلکہ ان کی پروسیسنگ میں دنیا کی صف اول کی طاقت بھی بن گئی۔ چین نے ابتدائی طور پر سمجھ لیا کہ اگرچہ کوئی بھی ملک ان معدنیات کی کان کنی کر سکتا ہے، لیکن ہر کوئی انہیں الگ نہیں کر سکتا اور استعمال کے لیے پروسیس نہیں کر سکتا۔ یہ چین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا، جس نے نایاب زمینی معدنیات کی پروسیسنگ کے لیے دنیا کو اس پر منحصر کر دیا۔آج، دنیا کی نایاب زمین کی معدنیات کا 70 فیصد چین میں نکالا جاتا ہے، لیکن جب پروسیسنگ کی بات آتی ہے، تو 90 فیصد نایاب زمینی معدنیات چین سے دنیا کو برآمد کی جاتی ہیں۔
Published: undefined
آج، جاپان خود اپنی 60 فیصد نایاب زمینی معدنیات کے لیے چین پر منحصر ہے، جب کہ امریکہ اپنی نایاب زمینی معدنیات کے 70 فیصد کے لیے چین پر منحصر ہے۔ دنیا کی 14 فیصد نایاب معدنیات کی کان کنی امریکہ میں ہوتی ہے لیکن امریکہ کی سب سے بڑی مجبوری یہ ہے کہ وہ ان معدنیات کو ریفائن اور استعمال نہیں کر سکتا اور اسے چین سے مدد لینا پڑتی ہے۔
Published: undefined
تیل کو لے کر دنیا میں 180 سے زائد جنگیں اور جنگیں ہوئیں اور اس کی وجہ یہ تھی کہ تیل تمام ممالک کی ضرورت تھی، اسی طرح آج نایاب زمینی معدنیات بھی پوری دنیا کی ضرورت ہے اور چین کی اس مارکیٹ کے 90 فیصد حصے پر اجارہ داری ہے، جس کی وجہ سے صدر ٹرمپ بھی جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined