دیگر ممالک

امریکہ میں دو ارکان پارلیمنٹ کو گھروں کے اندر گولی ماری، خاتون رکن پارلیمنٹ اور ان کے شوہر کا قتل

مینیسوٹا میں عوامی نمائندوں پر ان کے گھروں میں حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں ایک خاتون ریاستی نمائندہ اور اس کے شوہر کی موت ہو گئی۔ اسے ٹارگٹڈ حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

مینیسوٹا، امریکہ میں دو عوامی نمائندوں، ریاستی سینیٹر جان ہافمین اور ریاستی نمائندہ میلیسا ہارٹ مین پر ان کی رہائش گاہ میں حملہ کیا گیا ہے۔ مقامی حکام نے اسے ٹارگٹڈ حملہ قرار دیا ہے، اس حملے میں جان ہافمین زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اس حملے میں میلیسا ہارٹ مین اور ان کے شوہر کی موت ہوگئی۔ کہا جا رہا ہے کہ ملزمان سے برآمد ہونے والے دستاویزات میں 70 نام شامل ہیں، جن پر ٹارگٹ حملے کیے جا سکتے تھے۔

Published: undefined

یہ فائرنگ منیاپولس کے مضافاتی علاقوں چیمپلن اور بروکلین پارک میں ان کے اپنے گھروں پر کی گئی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق شبہ ہے کہ حملہ آور خود کو پولیس افسر ظاہر کر رہا تھا۔ حکام حملے کے پیچھے محرکات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ابھی ابھی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ خبروں کے مطابق حکام نے مشتبہ شخص کی شناخت 57 سالہ وینس بوئلٹر کے نام سے کی ہے۔ بوئلٹر کو تلاش کرنے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔

Published: undefined

مینیسوٹا کے گورنر ٹم والز نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہمیں نہ صرف مینیسوٹا بلکہ پورے ملک میں ہر قسم کے سیاسی تشدد کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جو لوگ اس کے ذمہ دار ہیں انہیں سزا ضرور ملے گی‘۔

Published: undefined

اس حملے کے بعد حکام نے منیاپولس کے دو نواحی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے گھر کے اندر رہنے کی اپیل کی، کیونکہ وہ مشتبہ شخص کی تلاش کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر پولیس کی وردی میں تھا۔

Published: undefined

دریں اثنا، مینیسوٹا پولیس چیف نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی گاڑی سے ایک ’منشور‘ برآمد ہوا ہے، جس میں متعدد قانون سازوں اور عوامی نمائندوں کے نام ممکنہ اہداف کے طور پر درج ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسیاں اب یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ آیا یہ اکیلا حملہ آور تھا یا کسی بڑی سازش کا حصہ۔ علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور آس پاس کے تمام عوامی نمائندوں کو اضافی سیکیورٹی دی جارہی ہے۔مقامی انتظامیہ، ایف بی آئی اور دیگر وفاقی ایجنسیاں اس معاملے میں مشترکہ تحقیقات کر رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined