
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ جنگ بندی کی کوششیں تو بہت کی گئیں، لیکن ناکامی ہی ہاتھ لگی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق یوکرین نے روس کے تیل اور گیس سے جڑے ٹھکانوں پر میزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔ اس کے لیے یوکرین نے برطانیہ سے حاصل اسٹارم شیڈو کروز میزائلوں اور اپنے ملک میں تیار طویل دوری کے ڈرون کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین کے جنرل اسٹاف نے بتایا کہ ان کی ایئرفورس نے اسٹارم شیڈو میزائلوں سے روس کے روستوف علاقہ میں موجود نوووشاختنسک تیل ریفائنری پر حملہ کیا ہے۔
Published: undefined
یوکرینی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ وہاں کئی دھماکے ہوئے اور ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ ریفائنری جنوبی روس میں تیل مصنوعات کی بڑی سپلایر مانی جاتی ہے اور یوکرین میں جنگ لڑ رہے روسی فوجیوں کو ڈیزل و طیاروں کا ایندھن مہیا کراتی ہے۔ یوکرین کی سیکورٹی ایجنسی ایس بی یو نے بھی اس حملے کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کے سودیشی طویل دوری کے ڈرون نے روس کے کراسنودار علاقہ کے ٹیمریوک بندرگاہ پر موجود آئل ٹینکرس کو نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی جنوب مغربی روس کے اورین برگ علاقہ میں موجود ایک گیس پروسیسنگ پلانٹ پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا۔ اورین برگ کا یہ گیس پروسیسنگ پلانٹ دنیا کا سب سے بڑا پلانٹ بتایا جاتا ہے۔
Published: undefined
اورین برگ میں جس گیس پروسیسنگ پلانٹ پر حملہ کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، وہ یوکرین کی سرحد سے تقریباً 1400 کلومیٹر دور ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یوکرین کی حملہ کرنے کی صلاحیت اب بہت دور تک پہنچ گئی ہے۔ اس درمیان کراسنودار علاقہ کے روسی افسران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈرون حملہ کے بعد ٹیمریوک بندرگاہ پر 2 آئل ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔ یہ آگ تقریباً 2 ہزار اسکوائر میٹر علاقہ میں پھیل گئی تھی۔
Published: undefined
بہرحال، یوکرینی جنرل اسٹاف نے مطلع کیا کہ اس کے فوجیوں نے روس کے شمالی کاکیشس علاقہ میں ادیگیا جمہوریہ کے مایکوپ شہر میں موجود ایک فوجی ہوائی اڈے کو بھی نشانہ بنایا۔ دھیرے دھیرے روس-یوکرین جنگ اپنے چوتھے سال کی طرف بڑھ رہی ہے اور اسے ختم کرنے کی سفارتی کوششیں اب تک ناکام ہی رہی ہیں۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے توانائی ڈھانچہ پر حملہ بھی تیز کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یوکرین کا مقصد روس کی تیل سے ہونے والی کمائی کو نقصان پہنچانا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یہی کمائی روس جنگ میں استعمال کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined