کورونا وائرس انفیکشن کو لے کر گزشتہ دنوں امریکی صدر ٹرمپ نے چین کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور یہاں تک کہا کہ یہ وائرس چین کی طرف سے دنیا کو سب سے برا تحفہ ہے۔ ٹرمپ کی تنقید اور ان کے ذریعہ لگائے گئے الزامات سے چین کافی ناراض رہا اور سرکردہ لیڈروں نے کئی بار بیانات کے ذریعہ امریکی صدر پر حملہ بولا۔ لیکن اب چین کے معاملے میں ٹرمپ کا رویہ کافی بدلا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جمعہ کے روز ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ وہ دنیا اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے راضی ہیں۔
Published: undefined
امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم دنیا کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ہم چین کے ساتھ بھی کام کریں گے۔ ہم سب کے ساتھ کام کریں گے۔ لیکن جو ہوا وہ کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔" یہاں قابل غور ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں چین کی طیارہ کمپنیوں پر پوری طرح سے پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا، لیکن جمعہ کو ٹرمپ انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اب چینی طیارہ کمپنیوں کو امریکہ کے لیے محدود تعداد میں پرواز کی اجازت دے گا اور ان پر مکمل پابندی عائد نہیں کرے گا۔
Published: undefined
چین میں لگی پابندیوں کی وجہ سے امریکی کمپنیوں یونائٹیڈ اور ڈیلٹا کو دونوں ممالک کے درمیان آمد و رفت کو روک دیا گیا تھا۔ محکمہ ٹرانسپورٹیشن نے کہا کہ امریکہ چینی طیارہ کمپنیوں کو امریکہ اور چین کے درمیان ہر ہفتہ کل چار (دو راؤنڈ) پروازوں کی اجازت دے گا۔ دوسری طرف چین بھی اب امریکی پروازوں پر پابندی سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ چین نے بھی امریکی طیارہ کمپنیوں کو ملک کے لیے محدود پروازوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا