ہان ڈک سو، تصویر سوشل میڈیا
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ میں آج ایک بار پھر مواخذہ کی ایک تحریک کو منظوری مل گئی۔ پارلیمنٹ میں کارگزار صدر ہاک ڈک سو کے خلاف تحریک مواخذہ پاس ہوا ہے جو ملک میں پیدا فکر انگیز صورت حال کو مزید فکر انگیز بنانے والا ہے۔ سابق صدر یون سوک یول کی طرف سے لگائے گئے مارشل لاء کی حمایت کرنے اور یول کے خلاف جانچ کو منظوری نہ دینے پر اپوزیشن پارٹی نے پارلیمنٹ میں یہ قرارداد پاس کیا۔
Published: undefined
جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر و وون شک نے کہا کہ وزیر اعظم (جو کہ کارگزار صدر بھی ہیں) ہان ڈک سو کے تحریک مواخذہ کو منظوری مل گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں 192 اراکین پارلیمنٹ میں سے 192 سے اس تحریک مواخذہ کی حمایت میں ووٹ کیا۔ یعنی ایک بھی ووٹ اس کے خلاف نہیں پڑا جو ہان ڈک سو کے فیصلے کے خلاف اراکین پارلیمنٹ کی ناراضگی کو ظاہر کر رہا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جمعرات کو جنوبی کوریا کی اہم اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی نے کارگزار صد ہان ڈک سو کے خلاف مواخذہ کی تحریک پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ اپوزیشن پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر کارگزار صدر ججوں کی تقرری نہیں کریں گے تو ہم ان کے خلاف تحریک مواخذہ چلائیں گے۔ اپوزیشن پارٹی کے ترجمان یوں جونگ کُن نے کہا کہ اس تحریک مواخذہ کی وجہ ہی ہے کہ ہان ملک میں تحریک مواخذہ کا سامنا کر رہے صدر یون سُک یول اور ان کی بیوی کے خلاف اپوزیشن کے ذریعہ مقرر مدت کار کے اندر آزادانہ جانچ کی منظوری نہیں دے پائے۔
Published: undefined
جمعرات کو پیش تحریک مواخذہ پر پارلیمنٹ میں جمعہ کے روز ووٹنگ کرائی گئی۔ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ کے اصولوں کے مطابق تحریک مواخذہ پیش کیے جانے کے 24 سے 72 گھنٹے کے اندر ووٹنگ لازمی ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ووٹنگ کا عمل انجام دیا گیا، اور جب نتیجہ سامنے آیا تو 192 اراکین پارلیمنٹ میں سے 192 نے تحریک مواخذہ کی حمایت میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اس سے قبل جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کے خلاف تحریک مواخذہ کو منظوری مل چکی ہے، جس کے بعد انھیں عہدہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ ان کے خلاف 204 ووٹ پڑے تھے اور حمایت میں 85 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ بعد ازاں وزیر اعظم ہان ڈک سو کارگزار صدر کی شکل میں کام کر رہے ہیں، لیکن ان کے خلاف بھی تحریک مواخذہ کو پارلیمنٹ میں منظوری مل گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined