فائل تصویر آئی اے این ایس
تین سفارتی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی 'فرانس پریس' کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے اسرائیل کے منصوبے پر آج ایک اجلاس منعقد کر رہا ہے۔ ایک رکن نے 'فرانس پریس' کو بتایا کہ یہ اجلاس متعدد ارکان کی درخواست پر منعقد ہوگا جو اسرائیلی منصوبے پر بڑھتی ہوئی عالمی تشویش کے تناظر میں ہو رہا ہے۔ اجلاس پاکستانی وقت کے مطابق رات 11 بجے ہوگا۔
Published: undefined
اس سے قبل اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے صحافیوں سے کہا تھا کہ اس وقت جب ہم بات کر رہے ہیں، کئی ممالک ہماری طرف سے اور اپنی طرف سے سلامتی کونسل کے اجلاس کی درخواست کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان سٹیفنی ٹریمبلے نے اعلان کیا کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیلی حکومت کے غزہ پر کنٹرول حاصل کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے مزید جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ سیکرٹری جنرل اسرائیلی حکومت کے غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے فیصلے پر انتہائی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ فیصلہ ایک خطرناک قدم ہے جو پہلے سے ہی لاکھوں فلسطینیوں کے لیے تباہ کن نتائج کو مزید سنگین بنا دے گا۔ اس سے مزید فلسطینیوں اور باقی رہ جانے والے یرغمالیوں کی جانوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے پیش کردہ ایک منصوبے کی منظوری دی جس کا مقصد غزہ کے محصور شمالی شہر پر "کنٹرول" حاصل کرنا ہے۔ یہ علاقہ 22 ماہ کی جنگ کے بعد شدید انسانی بحران اور زبردست تباہی کا شکار ہے۔
Published: undefined
اس منصوبے کے اعلان کے بعد متنبہ کرنے والے اور مخالفانہ عالمی ردعمل سامنے آیا۔ حماس نے جمعہ کو کہا کہ اس کی اسرائیل کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اہم بین الاقوامی ردعمل کی کچھ تفصیل یہ ہے۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے اسرائیلی حکومت کے مقبوضہ غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔حماس نے جمعہ کو اس منصوبے کو ایک مکمل جنگی جرم قرار دیا اور کہا کہ اس سے تقریباً دس لاکھ افراد کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے اور اس کا مطلب محصور پٹی میں زیر حراست یرغمالیوں کی "قربانی" ہے۔
Published: undefined
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین نے اسرائیل پر اس منصوبے پر نظر ثانی کرنے کا زور دیا۔ انہوں نے پلیٹ فارم ’’ ایکس ‘‘ پر کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائی کو وسعت دینے کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے تمام قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد تک فوری اور غیر محدود رسائی کا بھی مطالبہ کیا۔
Published: undefined
جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے ان ہتھیاروں کی برآمدات کو معطل کرنے کا اعلان کردیا جو اسرائیل غزہ میں استعمال کر سکتا ہے۔ چانسلر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ سمجھنا مشکل ہو گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی منصوبہ غزہ کی پٹی میں اپنے مقاصد کو کیسے حاصل کر سکتا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر نے جمعہ کو غزہ سٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کے اسرائیل کے منصوبے کو غلط قرار دیا اور نیتن یاہو کی حکومت سے اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کردیا۔
Published: undefined
اسپین کے وزیر خارجہ مانوئل الباریس نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی حکومت کے غزہ پر اپنے فوجی قبضے کو مضبوط کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ صرف مزید تباہی اور تکالیف کا باعث بنے گا۔ بیلجیئم نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس نے غزہ شہر پر کنٹرول کے منصوبے کے تناظر میں اسرائیلی سفیر کو طلب کیا ہے۔ بیلجیئم کے وزیر خارجہ میکسیم پریوو نے کہا کہ واضح مقصد اس فیصلے پر ہماری مکمل مخالفت کا اظہار کرنا ہے۔
Published: undefined
ترکی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی منصوبے کو روکے۔ ترکی نے خبردار کیا کہ یہ امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین دھچکا ثابت ہو گا۔ ترک وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ہم عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے سے روکا جائے جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے جبری طور پر بے دخل کرنا ہے۔سعودی عرب نے جمعہ کو غزہ پر قبضہ کرنے اور اس کے باشندوں کو بھوکا رکھنے کے اسرائیل کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی۔
Published: undefined
مصر نے وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیلی منصوبے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس اقدام کا مقصد فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی اسرائیلی قبضے کو پختہ کرنا، غزہ میں نسل کشی کی جنگ جاری رکھنا، فلسطینی عوام کے لیے زندگی کی تمام سہولیات کو ختم کرنا، ان کے حقِ خودارادیت اور اپنی آزاد ریاست کی تشکیل کو کمزور کرنا اور فلسطینی مسئلے کو ختم کرنا ہے۔
Published: undefined
اردن کے شاہی دیوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شاہ عبداللہ دوم نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ایک فون کال کے دوران اردن کی جانب سے اس اقدام کی مکمل مخالفت اور مذمت پر زور دیا جو دو ریاستی حل اور فلسطینی عوام کے حقوق کو کمزور کرتا ہے۔
Published: undefined
چین نے جمعہ کو اس منصوبے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اپنی خطرناک کارروائیاں فوری طور پر روک دے۔ چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ’’فرانس پریس ‘‘ کو ایک پیغام میں بتایا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اور یہ فلسطینی علاقوں کا ایک لازمی حصہ ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined