یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے جمعرات کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن سے براہ راست بات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہی ایک واحد طریقہ ہے جنگ روکنے کا۔‘‘ یوکرینی صدر نے کہا کہ ’’اگر آپ ابھی نہیں جانا چاہتے ہیں، میرے ساتھ بات چیت کی میز پر بیٹھیں، میں آزاد ہوں۔ میں ایک عام آدمی ہوں، میرے ساتھ بیٹھیے، مجھ سے بات کیجیے، کس بات سے ڈرتے ہیں؟‘‘
Published: undefined
زیلینسکی نے پوتن کی فرانس کے صدر امینوئل میکروں کے ساتھ حال میں ہوئی ملاقات کی تصویر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے ساتھ بیٹھ کر مذاکرہ کیجیے۔ 30 میٹر دور بیٹھ کر نہیں۔‘‘ پوتن سے مخاطب ہوتے ہوئے زیلینسکی نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم روس پر حملہ نہیں کر رہے ہیں اور ہم اس پر حملہ کرنے کا منصوبہ نہیں بنا رہے ہیں۔ آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ ہماری زمین چھوڑ دو۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کسی نے نہیں سوچا تھا کہ جدید دنیا میں ایک آدمی ایک جانور کی طرح سلوک کر سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
زیلینسکی نے مغرب سے یوکرین کو فوجی مدد بڑھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ روس یوروپ کے باقی حصوں میں آگے بڑھے گا۔ اگر آپ میں آسمان کو بند کرنے کی طاقت نہیں ہے تو مجھے طیارہ دے دو! اس سے قبل صدر زیلینسکی نے جمعرات کو ہی یوکرینی شہریوں سے وعدہ کیا کہ روسی فوج کے حملہ سے بنیادی ڈھانچے کو ہوئے نقصان کی مرمت کی جائے گی اور اس کا بل ماسکو کو بھرنا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined