روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ایک نئے مقام پر پہنچتا ہوا دکھائی پڑ رہا ہے۔ روسی فوج اور میزائلیں لگاتار یوکرین میں شہروں، فوجی ٹھکانوں اور بڑے اداروں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس درمیان یوکرین کے صدر زیلینسکی نے آج بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ روس اب ان کے ملک میں حملوں کے لیے فاسفورس بم کا استعمال کر رہا ہے۔
Published: undefined
جمعرات کو امریکہ کی قیادت والے فوجی اتحاد کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے صدر زیلینسکی نے کہا کہ آج صبح روس نے مشرقی لہانسک کے پوپاسنا شہر میں فاسفورس بموں کا استعمال کیا ہے۔ اس حملے میں ایک بار پھر کئی بڑے اور بچے مارے گئے ہیں۔ اس دوران زیلینسکی نے ایک بار پھر ناٹو سے فوجی مدد دینے کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
اس درمیان صدر زیلینسکی نے پہلی بار انگریزی میں اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انھوں نے دنیا کے لوگوں سے روس کے حملہ کے درمیان یوکرین کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم سبھی کو روس کو روکنا ہوگا۔ دنیا کو چاہیے کہ یہ جنگ روکے۔ اپنے گھروں اور دفتروں سے باہر نکلیے اور یوکرین کا ساتھ دیجیے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ فاسفورس بم کو کافی خطرناک مانا جاتا ہے۔ اگر کوئی اس کی زد میں آ جائے تو اس کے بچنے کا امکان نہ کے برابر ہوتا ہے۔ اس درمیان ناٹو سربراہ جینس اسٹولٹین برگ نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ جنگ کے دوران روس کیمیائی اسلحہ کا استعمال کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں الرٹ رہنا ہوگا کیونکہ روس کیمیائی اسلحوں کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنا سکتا ہے۔ ناٹو سربراہ کے بیان کے بعد ایک بار پھر روس-یوکرین جنگ میں کیمیائی اسلحوں کی بحث شروع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز