دیگر ممالک

پوتن نے پھر ظاہر کیا نیوکلیائی جنگ کا اندیشہ، لیکن کہا ’ماسکو پاگل نہیں، پہلے استعمال نہیں کرے گا‘

نیوکلیائی جنگ کے امکانات پر بات کرتے ہوئے پوتن نے متنبہ کیا ہے کہ خطرہ بڑھ رہا ہے، اسے چھپانا غلط ہوگا، لیکن انھوں نے زور دے کر کہا کہ روس کسی بھی حالت میں نیوکلیائی اسلحوں کا استعمال پہلے نہیں کرے گا

روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس
روسی صدر ولادیمیر پوتن / تصویر آئی اے این ایس 

روسی صدر ولادمیر پوتن نے ایک بار پھر بیان دیا ہے کہ یوکرین میں جنگ ایک طویل عمل ہو سکتا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ نیوکلیائی جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لیکن ماسکو ’پاگل‘ نہیں ہے۔ وہ پہلے نیوکلیائی اسلحوں کا استعمال نہیں کرے گا۔ یہ بیان پوتن نے روس کی سالانہ حقوق انسانی کونسل کی میٹنگ میں دیا۔

Published: undefined

ماسکو سے ویڈیو لنک کے ذریعہ نیوکلیائی جنگ کے امکان پر بات کرتے ہوئے پوتن نے متنبہ کیا کہ ایسا خطرہ بڑھ رہا ہے، اسے چھپانا غلط ہوگا۔ لیکن انھوں نے زور دے کر کہا کہ روس کسی بھی حالت میں اسلحوں کا پہلے استعمال نہیں کرے گا اور اپنے نیوکلیائی اسلحہ ذخیرہ سے کسی کو بھی دھمکی نہیں دے گا۔

Published: undefined

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق صدر پوتن نے یہ بھی کہا کہ روس کے پاس دنیا میں سب سے جدید اور ترقی یافتہ نیوکلیائی اسلحے ہیں اور انھوں نے اپنی نیوکلیائی پالیسی کا موازنہ امریکہ سے کیا جس کے بارے میں انھوں نے کہا کہ وہ دیگر شعبوں پر اپنے نیوکلیائی اسلحوں کا پتہ لگا کر روس سے آگے نکل گیا تھا۔

Published: undefined

پوتن نے کہا کہ ہمارے پاس دیگر ممالک کے شعبہ میں اسٹریٹجک سمیت نیوکلیائی اسلحے نہیں ہیں، لیکن امریکیوں کے پاس ترکی اور کئی دیگر یوروپی ممالک میں ہیں۔ پوتن نے پہلے زور دے کر کہا تھا کہ روس کے نیوکلیائی اصول میں صرف نیوکلیائی اسلحوں کے دفاعی استعمال کی اجازت ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined