دیگر ممالک

بنگلہ دیش میں پاکستان بنا رہا ہے ’اسلامک ریولیوشنری آرمی‘ 7 کیمپوں میں 8850 لوگوں کو آئی ایس آئی دے رہا ہے ٹریننگ

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو ایک ایسی تنظیم چاہیے جو ملک کے لیے نہیں بلکہ حکومت کے تئیں وفادار ہو اور آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر کام کرے۔ یہی وجہ ہے کہ فوج کی جگہ آئی آر اے کو لانے کی تیاری کی جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس (فائل)، ویڈیو گریب</p></div>

محمد یونس (فائل)، ویڈیو گریب

 

بنگلہ دیش میں محمد یونس کی عبوری حکومت کے ایک سینئر مشیر آصف محمود شوزیب بھویان نے انکشاف کیا ہے کہ ’اسلامک ریولیوشنری آرمی‘ (آئی آر اے) کے قیام کا پہلا مرحلہ جاری  ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر محمود شوزیب نے 20 اکتوبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بتایا کہ کئی مراکز پر 8850 لوگوں کی بھرتی اور ٹریننگ کا عمل جاری ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ وقتوں سے بنگلہ دیش میں آئی ایس آئی بھی کافی سرگرم ہے۔ خبریں سامنے آئی تھیں کہ آئی ایس آئی کے لوگ آئی آر اے کے ممبران کو ٹریننگ دیں گے۔ اس درمیان اب یونس حکومت کے مشیر نے خود تصدیق کردی ہے کہ آئی آر اے لانے کا عمل جاری ہے۔ دراصل عبوری حکومت کو ایک ایسی تنظیم چاہیے جو ملک کے لیے نہیں بلکہ حکومت کے تئیں وفادار ہو اور آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر کام کرے۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیشی فوج کی جگہ اسلامک ریولیوشنری آرمی کو لانے کی تیاری چل رہی ہے۔ یونس حکومت کے سینئر مشیر کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو مارشل آرٹ، آتشیں اسلحہ کی تربیت، تائیکوانڈو اور جوڈو کی ٹریننگ دی جائے گی۔

Published: undefined

جماعت اسلامی اور آئی ایس آئی کی کٹھپتلی کہی جانے والی یونس حکومت کئی ماہ سے آئی آر اے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ہندوستانی افسران کے مطابق آئی آر اے ایران کے ’اسلامک ریولیوشنری  گارڈ کارپس‘ (آئی آر جی سی) کے طرز پر کام کرے گا۔ آئی آر اے ایک انتہائی بنیاد پرست تنظیم ہوگی، جو بنگلہ دیش کو ایک اسلامی ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے اقتدار پر قابض لوگوں کی مدد کرے گی۔ اس کا ہدف ہندوستان بھی ہو سکتا ہے۔ آئی آر اے کے قیام کے بعد، سرحد پر کشیدگی میں کافی اضافہ ہو جائے گا۔

Published: undefined

حال ہی میں جماعت کے ایک لیڈر ڈاکٹر سید عبد اللہ محمد طاہر نے نیویارک میں کہا کہ جماعت کے 50 لاکھ نوجوان ہندوستان کے خلاف لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر ہندوستان بنگلہ دیش میں داخل ہوتا ہے تو 1971 میں جو بدنامی ہوئی تھی وہ مٹ جائے گی۔ ہم خود کو حقیقی مجاہد آزادی ثابت کریں گے، اور جماعت کے 50 لاکھ لوگوں کا ایک حصہ گوریلا جنگ میں شامل ہوگا، جبکہ باقی لوگ ہندوستان کے اندر پھیل کر غزوۂ ہند کو نافذ کریں گے۔

Published: undefined

مذکورہ بالا سرگرمیوں کے پیش نظر ماہرین کا خیال ہے کہ آئی ایس آئی نے بنگلہ دیش پر قبضہ کر لیا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے چاہتا تھا بنگلہ دیش کو 1971 سے پہلے کی حالت میں واپس لایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ شیخ حسینہ کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے وہ مسلسل اس منصوبہ پر کام کر رہا ہے۔ پہلے مرحلہ میں 7 ٹریننگ کیمپوں میں 8850 لوگوں کو ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ ان تمام لوگوں کو پاکستان نواز ریٹائرڈ بنگلہ دیشی فوجی افسرن تربیت دے رہے ہیں۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں اس وقت 160000 فوج کی تعداد ہے اور آئی آر اے کا مقصد فوج کی تعداد سے زیادہ لوگوں کو ٹریننگ دینا ہے۔ اس کے علاوہ ان کیمپوں میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے افسران اکثر آتے جاتے رہتے ہیں۔ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے کمانڈر ہی اس ٹریننگ کے لیے پیسے اور ہتھیار مہیا کرا رہے ہیں۔ محمد یونس کے ذریعہ پاکستان کے لیے سمندری راستے کھولے جانے کے بعد سے ہتھیار اور گولہ-بارود بڑی تعداد میں بنگلہ دیش پہنچ رہے ہیں۔ یہ تمام فی الحال یونیورسٹیوں میں جمع کیے جا رہے ہیں، جن پر بڑے پیمانے پر جماعت کا کنٹرول ہے۔ ضرورت کے مطابق ان ہتھیاروں اور گولہ-بارود کو آئی آر اے کے ٹریننگ کیمپ میں کھلے عام پہنچایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

جماعت کی حمایت یافتہ تنظیمیں آئی آر اے کے متعلق بھی اپنے ارادوں کے بارے میں کھل کر باتیں کر رہی ہیں۔ جماعت اور آئی ایس آئی کے اشارے پر یونس حکومت بنگلہ دیش میں فوج اور ڈی جی ایف آئی دونوں کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بنگلہ دیش میں پیش آنے والے حالیہ واقعات فوج کے اعلیٰ افسران اور حکمراں جماعت کے درمیان اختلاف کی نشاندہی کرتے ہیں۔ وہاں کی عدالتیں کئی فوج اور ڈی جی ایف آئی اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا حکم دے رہی ہے۔ حالانکہ عدالت نے کہا ہے کہ یہ لوگ مظالم میں ملوث ہیں، لیکن حقیقت میں جن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، وہ تمام شیخ حسینہ کے قریبی خیال کیے جاتے ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ ان پیش رفتوں نے بنگلہ دیشی فوج کے اندر گہری دراڑیں پیدا کر دی ہیں، ساتھ ہی کئی لوگ آئی آر اے کے قیام کے حق میں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined