دیگر ممالک

’غزہ کو پہنچائی جا رہی مدد میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے‘، اسرائیل کے خلاف ایک ساتھ آئے 22 غیر مسلم ممالک

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے اسرائیل کو دھمکی تک دے دی ہے کہ اگر غزہ میں مدد کو روکا گیا تو پھر وہ پابندیاں لگائیں گے۔ اس کے علاوہ غزہ پر فوجی کارروائی بھی روکنے کا ان ملکوں نے مطالبہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ میں فاقہ کشی کے حالات: فائل تصویر</p></div>

غزہ میں فاقہ کشی کے حالات: فائل تصویر

 

اسرائیل نے غزہ کے لیے جانے والی مدد کو جزوی طور سے منظوری دے دی ہے۔ غزہ جانے والے راستوں سے رکاوٹ کو ہٹا دیا ہے۔ اس درمیان یورپی ملکوں سمیت 22 ممالک نے اسرائیل کے خلاف یکجا ہو کربیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کو ملنے والی مدد میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے۔ غور طلب ہے کہ ان ملکوں میں ایک بھی اسلامی ملک نہیں ہے جو کھلے طور پر فلسطین کا ساتھ دیتے رہے ہیں اور اسرائیل کے سخت مخالف ہیں۔

Published: undefined

بلا رکاوٹ غزہ میں مدد پہنچانے کا مطالبہ کر رہے ملکوں میں جرمنی اور فرانس جیسے یورپی ملک شامل ہیں۔ وہیں جاپان بھی اس کا حصہ ہے۔ برطانیہ اور نیوزی لینڈ نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے لیے دی جانے والی مدد میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے۔

Published: undefined

اسرائیل کے خلاف جن ملکوں نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے ان میں آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، ایسٹورنیا، فن لینڈ، آئس لینڈ، آئر لینڈ، اٹلی، جاپان، لاطویہ، لتھوانیہ، لکژمبرگ، نیدر لینڈ، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، سلووانیہ، اسپین سوئیڈن اور برطانیہ جیسے ملک شامل ہیں۔

Published: undefined

ان ملکوں کا کہنا ہے کہ مدد روکنے سے غزہ پٹی میں سنگین حالات ہیں اور لوگ فاقہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں۔ کئی لوگوں کو سنگین بیماریوں کی دوائیں نہیں پہنچ پا رہی ہیں اور ان کے لیے زندگی بچانا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں جانکاری ہے کہ محدود مقدار میں مدد پہنچانے پر اسرائیل راضی ہوا ہے لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ مدد پہنچانے میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ نہ رہے۔

Published: undefined

دلچسپ بات یہ ہے کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے تو اسرائیل کو دھمکی تک دے دی ہے کہ اگر غزہ میں مدد کو روکا گیا تو پھر وہ پابندیاں لگائیں گے۔ اس کے علاوہ غزہ پر فوجی کارروائی بھی روکنے کا ان ملکوں نے مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

وہیں بنجامن نیتن یاہو نے بھی تلخ حملہ کرتے ہوئے تینوں ملکوں سے کہا ہے کہ آپ کی تجویز اگر مان لی جائے تو اس سے حماس مضبوط ہوگا اور مستقبل میں وہ پھر سے اسرائیل پر حملے کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی قبول کیا کہ اسرائیل پر غزہ کے لیے مدد کو نہ روکنے کا دباؤ ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ پر تب تک حملے جاری رہیں گے جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ لیکن اس درمیان یورپی ملکوں سے لے کر جاپان تک کے مخالفت میں اترنے سے تصویر بدلتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں آنے والے دن اس لحاظ سے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined