فائل تصویر آئی اے این ایس
فرانس میں بدھ کے روز ایک اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی جب اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے فرانس کی مشیل بارنیئر حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ اس قدم کے بعد یورپی یونین کی دوسری بڑی اقتصادی طاقت فرانس میں سیاسی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔
Published: undefined
عدم اعتماد کا ووٹ ہارنے کے بعد فرانسیسی حکومت گر گئی ہے۔ فرانس کی گزشتہ 60 سال کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومت کو اس طریقے سے ہٹایا گیا ہو۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بائیں بازو کے این ایف پی اتحاد کی طرف سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے حق میں کل 331 ارکان پارلیمنٹ نے ووٹ دیا۔ جبکہ حکومت گرانے کے لیے صرف 288 ووٹ درکار تھے۔واضح رہے کہ بارنیئر کی حکومت صرف تین ماہ تک چل سکی۔ تحریک عدم اعتماد ہارنے کے بعد بارنیئر کو اب اپنا استعفی صدر ایمانوئل میکرون کو پیش کرنا ہوگا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ فرانس میں جولائی میں ہونے والے عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ اس کے بعد صدر ایمانوئل میکرون نے ستمبر میں مشیل بارنیئر کی قیادت میں اقلیتی حکومت کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد سے73 سالہ بارنیئر حکومت چلا رہے تھے۔
Published: undefined
حال ہی میں فرانس میں ان کی طرف سے لائے گئے سماجی تحفظ کے بجٹ کے حوالے سے تناؤ بڑھ گیا۔ انہوں نے اس بجٹ میں ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان کے اس فیصلے کی ملک کی بائیں اور دائیں جماعتوں نے مخالفت کی اور ان کٹوتیوں کو کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن بارنیئر کی حکومت نے ووٹنگ کے بغیر بجٹ کے ان اقدامات کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کو بارنیئر کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined