دیگر ممالک

نیپال میں شدید بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تقریباً 42 لوگوں کی موت

نیپال کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کٹھمنڈو میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بلا ضرورت لمبی دوری کا سفر نہ کریں۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

شدید بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب مشرقی نیپال میں کافی تباہی مچی ہوئی ہے۔ اب تک تقریباً 42 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 5 لاپتہ ہیں۔ سب سے زیادہ اموات ایلام ضلع میں ہوئی ہے، جہاں 37 افراد لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئے۔ خراب موسم کی وجہ سے تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر گھریلو پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ کٹھمنڈو، بھرت پور، جنک پور، بھدر پور، پوکھرا اور تملی گٹار سے آنے جانے والی پروازیں فی الحال بند ہیں۔

Published: undefined

نیپالی فوج، پولیس اور مسلح پولیس فورسز جنگی پیمانے پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ بذریعہ ہیلی کاپٹر ایلام ضلع کے 4 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی تھیں، انہیں دھران کے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ایلام ضلع کے دیومائی اور مائیجوگمائی علاقے میں 8، ایلام اور سندک پور میں 6، سوریودے میں 5، مانگسے بڈ میں 3 اور پھک فوکتھم گاؤں میں 1 کی موت ہوئی ہے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ نیپال کے 5 صوبوں کوشی، مدھیس، باگمتی، گنڈکی، اور لمبینی میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ بارش کے سبب کٹھمنڈو میں 3 دنوں تک گاڑیوں کی آمد و رفت پر روک لگا دی گئی ہے۔ نیپال کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کٹھمنڈو میں گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بلا ضرورت لمبی دوری کا سفر نہ کریں۔

Published: undefined

باگمتی اور مشرقی راپتی ندیوں کے آس پاس ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام لوگوں سے محتاط رہنے اور محفوظ مقامات پر جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پاچتھر ضلع میں بھی ایک شخص لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گیا ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔ اس کے علاوہ روتہٹ ضلع میں آسمانی بجلی گرنے کے سبب 3 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جبکہ نیپال کے مختلف مقامات پر آسمانی بجلی کی زد میں آنے کے سبب 7 لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined