ایرانی صدر کا پاکستان میں استقبال۔ ویڈیو گریب
ایران کے صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ہفتہ (2 اگست) کو لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ-این کے رہنما نواز شریف اور پنجاب صوبہ کی وزیر اعلیٰ مریم نواز بھی موجود تھیں۔ پزشکیان پاکستان کے وزیر اعظم کی دعوت پر وہاں گئے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط کرنا اور دوطرفہ تجارتی حجم کو سالانہ 10 بلین ڈالر تک بڑھانا ہے۔
Published: undefined
لاہور میں صدر پزشکیان نے پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کے مزار پر پہنچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہیں گارڈ آف آنر دیا اور مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے گیسٹ بُک میں ایک پیغام بھی لکھا۔ اس کے بعد ایرانی صدر اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے جہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق صدر پزشکیان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد بھی آیا ہے جس میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزیر اور دیگر اعلیٰ افسران شامل ہیں۔
Published: undefined
دفتر خارجہ (ایف او) نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’دونوں رہنماؤں نے علاقائی استحکام، کاروبار اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان-ایران تعلقات کو مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے آپسی مفاد کے اہم شعبوں میں دوطرفہ جڑاؤ بڑھانے پر بات چیت کی۔‘‘
اپنے دورہ کے دروران ایرانی صدر پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کریں گے اور وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ نمائندہ وفد کی سطح کی بات چیت کریں گے۔
Published: undefined
ایران کے سرکاری پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تہران سے روانہ ہونے سے پہلے بولتے ہوئے مسٹر پزشکیان نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے ہمیشہ اچھے، ایماندارانہ اور گہرے تعلقات بنائے رکھے ہیں اور دوطرفہ کاروبار کو سالانہ 10 بلین ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’پاکستان کے توسط سے ہم چین اور پاکستان کے درمیان سلک روڈ میں جڑ سکتے ہیں اور یہ سڑک ایران کے توسط سے یورپ سے جڑ سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ مئی مہینے میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف ایران کے دورہ پر گئے تھے، جو دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک قدم مانا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined