دیگر ممالک

یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب دھماکوں کی گونج اور دھواں، ڈرون حملوں میں روسی آئل ریفائنری اور ہوائی پٹی تباہ

آئی اے ای اے کے مطابق یوکرین میں نیو کلیئر پاور پلانٹ کے ایک معاون سہولت مرکز) پر حملہ ہوا ہے۔ یہ سہولت مرکز خاص پلانٹ کی باہری سرحد سے تقریباً 1200 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب/یوٹیوب</p></div>

ویڈیو گریب/یوٹیوب

 

یوکرین کے جاپورجیا نیوکلیئر پاور پلانٹ (زیڈ این پی پی) کے قریب اس کے دستہ نے زوردار دھماکوں کی آواز سنی ہے اور ایک قریبی مقام سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا ہے۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ہفتہ کو اس کی اطلاع دی۔

Published: undefined

آئی اے ای اے کے بیان کے مطابق نیو کلیئر پاور پلانٹ کے ایک معاون سہولت مرکز (آگزیلری فیسیلٹی) پر آج حملہ ہوا ہے۔ یہ سہولت مرکز خاص پلانٹ کی باہری سرحد سے تقریباً 1200 میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ آئی اے ای اے نے بتایا کہ دوپہر تک ان کی معائنہ ٹیم کو اس سمت سے اب بھی دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جاپورجیا نیوکلیئر پلانٹ کو لے کر پہلے سے ہی عالمی فکرمندی بنی ہوئی ہے۔

Published: undefined

ایجنسی نے حالات کی مسلسل نگرانی اور تحفظ کو یقینی بنانے کی بات کہی ہے۔ یہ پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا جوہری توانائی مرکز ہے اور روس-یوکرین جنگ کی شروعات کے بعد سے یہ کئی مرتبہ حملوں اور خطروں کی زد میں آ چکا ہے۔

Published: undefined

وہیں یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کی چنگاری اب روس کے اندر زور پکڑنے لگی ہے۔ ہفتہ کو یوکرین نے روس کی سرزمین پر کئی اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ یوکرینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے کئی اسٹریٹیجک ٹھکانوں پر ڈرون حملے کیے ہیں جن میں ریازان کی اہم تیل ریفائنری، وورونش علاقے کی آئل اسٹوریج یونٹ، ایک فوجی ایئر بیس اور ایک الیکٹرونک آلات بنانے والی فیکٹری شامل ہے۔

Published: undefined

یوکرین کی ’یو ایس ایف‘ نے ٹیلی گرام پر جانکاری شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ماسکو سے قریب 180 کلومیٹر دور واقع ریازان آئل ریفائنری پر حملہ کیا گیا جس سے پلانٹ احاطہ میں آگ بھڑک گئی۔ اس آپریشن کے ذریعہ روس کی توانائی سپلائی کو چوٹ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ حالانکہ ان حملوں کے طریقے کا خلاصہ نہیں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined