
انڈونیشیائی پولیس، تصویر ’ایکس‘ @MarioNawfal
انڈونیشیا کی راجدھانی جکارتہ میں نمازِ جمعہ کے دوران ایک مسجد میں بم دھماکہ سے افرا تفری مچ گئی۔ اس دھماکہ میں 54 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں بیشتر اسکولی طلبا ہیں۔ سبھی زخمی دھماکہ کے وقت نماز پڑھنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ مقامی افسران کا کہنا ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے، اور اس کے پیچھے پوشیدہ مقاصد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس بات کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے کہ دہشت گرد مسجد میں کیسے پہنچے اور ان کے ہدف بچے ہی کیوں تھے۔
Published: undefined
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نارتھ جکارتہ کے ایس ایم اے علاقہ میں ایک اسکول کے اندر مسجد ہے۔ یہاں پر جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ اسی دوران بم دھماکہ ہو گیا، جس کے بعد پورے احاطہ میں افرا تفری مچ گئی۔ زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال میں بھیجا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ بم دھماکہ میں بیشتر اسکولی طلبا زخمی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
مقامی پولیس کو مسجد احاطہ میں ایک اے کے-47 اور کچھ بلیٹ پروف جیکٹ برآمد ہوئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہاں پر بم دھماکہ کے بعد گولی باری کرنے کی بھی تیاری تھی۔ دھماکہ کے بعد پولیس نے پورے احاطہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ جائے حادثہ کی کئی ویڈیو فوٹیج سامنے آئی ہیں، جن میں فرش پر خون کے دھبے لگے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا میں فی الحال صرف ایک دہشت گرد تنظیم جماعت انصار الدولۃ فعال ہے۔ اس کا قیام 2015 میں ہوا تھا۔ یہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہے۔ اس وقت انڈونیشیا میں مذکورہ تنظیم کے تقریباً 2000 جنگجو سرگرم ہیں۔ انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم ملک ہے اور آفیشیل اعداد و شمار کے مطابق یہاں کی مجموعی آبادی تقریباً 27.8 کروڑ ہے، جس میں تقریباً 23 کروڑ مسلمان ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined