دیگر ممالک

کورونا بحران: سخت آزمائش میں امریکہ، گزشتہ ہفتہ بے روزگاری بھتہ کے لیے 14 لاکھ عرضیاں داخل

امریکہ کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کے بعد کے بعد کسی ایک ہفتے میں سب سے زیادہ بے روزگاری بھتے کے لیے درخواستیں مارچ میں داخل کی گئی تھیں جن کی تعداد 69 لاکھ کے قریب تھی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 

واشنگٹن: کورونا بحران میں روزگار کے محاذ پر دنیا کے تقریباً سبھی ممالک بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ برا حال امریکہ کا ہے جہاں گزشتہ ہفتے روزگار سے محروم ہونے والے مزید 14 لاکھ لوگوں نے بے روزگاری بھتے کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔ یہ اطلاع جمعرات کو امریکہ کے محکمہ محنت کشاں نے ایک بیان میں دی ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:35 AM IST

کورونا وائرس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر کاروبار بند ہونے سے امریکہ میں بڑی تعداد میں بے روزگاری پھیلی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بہرحال مرحلہ وار پابندیوں میں ڈھیل دینے سے لاکھوں لوگ روزگار پر واپس آ گئے ہیں۔ باوجودیکہ کئی امریکی ریاستوں میں حالیہ ہفتوں میں کووڈ 19 کا زور سامنے آیا ہے اور مریضوں میں یومیہ اضافی کی اوسط 60 ہزار سے زیادہ رہی۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 40 لاکھ ہو چکی ہے۔ روزگار پر اس صورتحال کا بہت خراب اثر پڑ رہا ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:35 AM IST

امریکہ کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کے بعد کے بعد کسی ایک ہفتے میں سب سے زیادہ بے روزگاری بھتے کے لیے درخواستیں مارچ میں داخل کی گئی تھیں جن کی تعداد 69 لاکھ کے قریب تھی، جب کہ گزشتہ چار ہفتوں کے دوران اوسطاً 14 لاکھ درخواستیں دائر کی جاتی رہی ہیں جو تاریخی اعتبار سے بہت اونچی شرح ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگرچہ لاکھوں لوگ اپنے روزگار پر واپس چلے گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود ملک میں بے روزگارلوگوں کی تعداد ایک کروڑ 62 لاکھ کے قریب ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 9:35 AM IST

گزشتہ چار مہینوں کے دوران ایسا بھی ہوا ہے کہ کسی ایک وقت میں 5 کروڑ 24 لاکھ لوگوں نے حکومت سے بے روزگاری بھتے حاصل کئے ہیں۔ وائس آف امریکہ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے دوران حکومت نے بے روزگار ہونے والے کارکنوں کی مدد کے لیے الاونس کے علاوہ انہیں 600 ڈالر فی ہفتہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔ اس عبوری امداد کی مدت اس ہفتے ختم ہو رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس اور کانگرس بے روزگاروں کے لیے اضافی امداد پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، ابھی اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

Published: 24 Jul 2020, 9:35 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Jul 2020, 9:35 AM IST