فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان اور برازیل پر یکطرفہ ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد دونوں ممالک ایک ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر لوئس اناسیو لولا ڈا سلوا نے جمعرات یعنی 7 اگست کو فون پر بات کی اور مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
Published: undefined
برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا، "ہم نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بین الاقوامی اقتصادی منظر نامے اور یکطرفہ ٹیرف کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا۔ برازیل اور ہندوستان اب تک دو سب سے زیادہ متاثرہ ممالک ہیں۔ ہم نے مل کر کام کرنے اور موجودہ حالات کے چیلنجوں سے نمٹنے پر زور دیا۔"
Published: undefined
وزیر اعظم مودی نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، توانائی، دفاع، زراعت، صحت اور عوام کے درمیان تعلقات میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا، "میں نے صدر لولا کے ساتھ اچھی بات چیت کی۔ میں نے اپنے برازیل کے دورے کو یادگار اور بامعنی بنانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ہم تجارت، توانائی، ٹیکنالوجی، دفاع، صحت وغیرہ کے شعبوں میں اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے درمیان مضبوط، عوام پر مبنی شراکت داری سب کو فائدہ پہنچاتی ہے۔"
Published: undefined
وزیر اعظم مودی اور لولا نے 2030 تک اپنی باہمی تجارت کو 20 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ تک بڑھانے کے ہدف پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ برازیل کے پی ایم او کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس بات چیت کی بنیاد پر ہندوستان-برازیل اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ یعنی 6 جولائی کو روس سے تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ نے اب ہندوستان پر کل 50 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ ابتدائی ڈیوٹی کا اطلاق 7 اگست سے ہوگا جبکہ اضافی ڈیوٹی 21 دن بعد یعنی 27 اگست سے نافذ العمل ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined