فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے بڑھ رہے ہیں۔ بہت سے ایرانی شہری تہران چھوڑنے پر مجبور ہیں اور غیر ملکی طلباء بھی وہاں سے نکل رہے ہیں۔موجودہ صورتحال میں آسٹریلیا نے اعلان کیا کہ اس نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اضافے کے درمیان، بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تہران میں اپنے سفارت خانے کی کارروائیاں روک دی ہیں۔ فضائی جنگ اب اپنے دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے اور اس میں کمی کے کوئی آثار نہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔
Published: undefined
اسرائیل نے گزشتہ جمعے کو ایران پر بڑے پیمانے پر فضائی حملہ شروع کئے اور اسے تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے پیشگی اقدام قرار دیا۔ ایران نے اس الزام کی تردید کی ہے اور اسرائیل پر اپنے حملوں کا جواب دیا ہے۔
Published: undefined
وزیر خارجہ پینی وونگ نے ایک بیان میں کہا کہ "آسٹریلوی حکومت نے تمام آسٹریلوی اہلکاروں اور زیر کفالت افراد کو ایران میں بگڑتے ہوئے سیکورٹی ماحول کے بارے میں مشورے کی بنیاد پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔"
Published: undefined
دوسری جانب امریکہ تہران کو مسلسل وارننگ دے رہا ہے لیکن اپنے موقف کے ساتھ یہ واضح نہیں کر رہا کہ وہ براہ راست تنازع میں کب شامل ہوگا۔ دونوں طرف سے فضائی حملے جاری ہیں اور دونوں طرف سے نقصانات کی اطلاعات ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر بشکریہ آس محمد کیف
تصویر: پریس ریلیز