خبریں

مسئلہ کشمیر نصف صدی بعد سلامتی کونسل میں، سلامتی کونسل کے پانچ بڑے ممالک کیا سوچتے ہیں

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشاورتی اجلاس میں قریب نصف صدی بعد مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کشمیر کی تازہ صورت حال پر اب تک کس ملک کے نقطہ نظر کی حمایت کر چکے ہیں؟

مسئلہ کشمیر اور سلامتی کونسل کے ’پانچ بڑے‘: کس کا موقف کیا
مسئلہ کشمیر اور سلامتی کونسل کے ’پانچ بڑے‘: کس کا موقف کیا 

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تیرہ اگست کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کے نام لکھے گئے ایک خط میں کشمیر کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا ایک اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

سلامتی کونسل کی اگست کے مہینے کے لیے صدارت پولینڈ کے پاس ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بارہ اگست کے روز پولینڈ کے وزیر خارجہ یاسیک کاپوٹوویچا سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اور ان سے سلامتی کونسل میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر بحث کرانے میں تعاون کی درخواست بھی کی تھی۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی درخواست قبول کر لی گئی ہے اور اسے پاکستان میں ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت سے سب واقف ہیں۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات ہو گی؟

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اجلاس سولہ اگست بروز جمعہ یعنی آج منعقد ہو رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق اقوام متحدہ میں پولینڈ کی مستقل مندوب اور سلامتی کونسل کی صدر ژوانا ورونَیکا نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کے روز بند کمرے میں سلامتی کونسل کے ایک مشاورتی اجلاس کے دوران تنازعہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

روسی نیوز ایجنسی تاس نے بھی آج جمعرات کے روز اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ سلامتی کونسل کی صدر نے جمعے کی صبح کونسل کے رکن ممالک کا بند کمرے میں ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی جائے گی۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

تاس کے مطابق چین نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی پاکستانی درخواست کی حمایت کرتے ہوئے یہ اجلاس جمعرات کی شام یا جمعے کی صبح طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چین بھی سلامتی کونسل کا ایک مستقل رکن ملک ہے۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کا جھکاؤ کس کی طرف؟

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ہیں جب کہ دس دیگر ممالک دو سالہ مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ مستقل ارکان میں امریکا، برطانیہ، چین، روس اور فرانس شامل ہیں۔ اس وقت کونسل کے دس غیر مستقل ارکان جرمنی، بیلجیم، آئیوری کوسٹ، ڈومینیکن ریپبلک، استوائی گنی، انڈونیشیا، کویت، پیرو، جنوبی افریقہ اور پولینڈ ہیں۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو کسی بھی معاملے پر ویٹو کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد سے اب تک یہ پانچ مستقل ارکان کیا بیانات دے چکے ہیں اور ان کا بظاہر جھکاؤ کس طرف ہے؟

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

امریکا

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔ بھارت نے یہ پیش کش مسترد کر دی تھی اور پھر رواں ماہ کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے اس تنازعے کو ایک نئی شکل دے دی تھی۔ امریکا نے نئی صورت حال پر تشویش کا اظہار تو کیا ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ بھارت اپنے اس فیصلے کو ایک داخلی معاملہ قرار دیتا ہے۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

روس

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

سلامتی کونسل کے ایک اور اہم مستقل رکن ملک روس نے نئی دہلی حکومت کے کشمیر سے متعلق فیصلے کو 'بھارتی آئین کے مطابق‘ قرار دیا تھا۔ رواں برس فروری کے مہینے میں پاکستان اور بھارت کے مابین شدید کشیدہ صورت حال کے بعد ماسکو نے بھی دونوں ممالک کے مابین کشمیر اور دیگر اختلافی امور پر ثالثی کی پیش کش کی تھی۔ بھارت نے روسی پیشکش بھی مسترد کر دی تھی۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

بدھ تیرہ اگست کے روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ جمعرات پندرہ اگست کو روسی نیوز ایجنسی تاس نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ ماسکو کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کشمیر کا مسئلہ زیر بحث لانے پر کوئی اعتراض نہیں۔ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب دیمتری پولیانسکی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ طویل مدت سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر نہیں آیا اور رکن ممالک کو اپنی اپنی پوزیشن پر مشاورت کی ضرورت ہے، اس لیے یہ اجلاس بند کمرے میں ہونا چاہیے۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

چین

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

چین نے سلامتی کونسل کے مستقل رکن ملک کے طور پر پاکستانی درخواست کی حمایت کی اور ممکنہ طور چینی حمایت ہی کے باعث سلامتی کونسل میں قریب نصف صدی کے بعد تنازعہ کشمیر ایک مرتبہ پھر زیر بحث آئے گا۔ لداخ کے مسئلے کے باعث بھارتی فیصلے پر چین کو پہلے ہی سے تحفظات ہیں۔ چین نے بھارت کے لداخ اور جموں و کشمیر کو یونین علاقہ بنانے کے بھارتی فیصلے کو چین کی 'علاقائی خود مختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش‘ قرار دیا تھا۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین کا ہنگامی دورہ کر کے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ایک ملاقات بھی کی تھی۔ قریشی نے دعویٰ کیا تھا کہ بیجنگ نے پاکستانی موقف کی حمایت کی ہے اور یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں لے جانے میں مدد کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

شاہ محمود قریشی کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے بھی بیجنگ کا دورہ کیا اور چین کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی۔ نئی دہلی کے مطابق اس دورے کے دوران دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی پر بات چیت کی گئی تھی۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

برطانیہ

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

برطانیہ سلامتی کونسل کا مستقل رکن بھی ہے اور تنازعہ کشمیر کے پس منظر میں پاکستان اور بھارت کی سابقہ نو آبادتی طاقت بھی۔ نئی دہلی حکومت کے فیصلے کے اگلے ہی روز برطانوی وزیر خارجہ ڈومینیک راب نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو کر کے انہیں برطانوی تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ تاہم راب کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اس مسئلے کو بھارتی نقطہ نظر سے بھی دیکھا۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے دس اگست کے روز ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں کشمیر کی 'سنجیدہ صورت حال‘ سے آگاہ کیا۔ برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کو اہم قرار دیا۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

فرانس

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

فرانس سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں سے وہ واحد ملک ہے جس نے ابھی تک کشمیر کی موجودہ صورت حال کے بارے میں نہ تو کوئی بیان جاری کیا ہے اور نہ ہی اپنے موقف کا اظہار۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Aug 2019, 8:00 AM IST