خبریں

خلا سے واپسی کے بعد بھی سنیتا ولیمس کو کرنا پڑے گا کئی طرح کے مسائل کا سامنا

سنیتا ولیمس اور بچ ولمور 19 مارچ کو اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ میں سوار ہو کر خلائی اسٹیشن سے زمین کے لیے روانہ ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سنیتا ولیمس (فائل)، ویڈیو گریب</p></div>

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سنیتا ولیمس (فائل)، ویڈیو گریب

 

خلاباز سنیتا ولیمس اب کچھ ہی دنوں میں زمین کی طرف روانہ ہونے والی ہیں۔ لوگوں کو طویل عرصے سے ان کی زمین پر واپسی کا بے صبری سے انتظار ہے۔ سنیتا ولیمس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 8 ماہ گزارنے کے بعد اپنے ساتھی بچ ولمور کے ساتھ زمین کی طرف روانہ ہونے والی ہیں۔ لیکن واپسی کا یہ سفر آسان نہیں ہوگا۔ سنیتا ولیمس کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ ہوگا کہ وہ زمین کی کشش ثقل کی قوت کے ساتھ دوبارہ کیسے ایڈجسٹ کرتی ہیں۔ طویل عرصے تک بے وزن ماحول میں رہنے کے بعد جسم پر کشش ثقل کا اثر ایک جھٹکے جیسا ہوگا۔

Published: undefined

اس حوالے سے خود سنیتا ولیمس کے خلا باز ساتھی بچ ولمور نے کہا کہ ’’کشش ثقل بہت مشکل ہوتا ہے۔ جب ہم واپس لوٹتے ہیں تو یہ ہمیں نیچے کی جانب کھینچنے لگتا ہے۔ جسم کے سیال مادے نیچے جانے لگتے ہیں اور یہاں تک کہ ایک پنسل اٹھانا بھی مشکل کام لگنے لگتا ہے۔‘‘ سنیتا ولیمس بھی اس چیلنج سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ ’’زمین پر لوٹنا آسان نہیں ہوگا۔ یہ ایک روز مرہ کا عمل ہوگا جس میں ہمیں اپنے تیز رفتار پٹھوں کو دوبارہ فعال کرنا ہوگا۔‘‘ واضح ہو کہ (آئی ایس ایس) پر طویل عرصے تک رہنے والے خلائی مسافرین کو کئی قسم کے جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان میں پٹھوں کی کمزوری، ہڈیوں کی کثافت میں کمی اور جسم کے سیال مادوں کا عدم توازن جیسی کئی دقتیں شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، خلا میں ہر ماہ ایک خلائی مسافر کی ہڈیوں کی کثافت میں 1 فیصد کی کمی واقع ہوتی ہے، کیونکہ وہاں کشش ثقل کے بغیر ہڈیوں پر کوئی وزن نہیں ہوتا۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ خلا سے زمین پر واپسی کے بعد سنیتا ولیمس کو ایک سخت ریہیبلیٹیشن عمل سے گزرنا ہوگا، جس سے وہ دوبارہ اپنے جسم کو زمین کے حالات کے مطابق ڈھال سکیں۔ خلا میں رہتے ہوئے جسم کے سیال مادے چہرے کی جانب چلے جاتے ہیں، جس سے چہرے پر سوجن آ جاتا ہے اور ہاتھ پاؤں پتلے نظر آنے لگتے ہیں۔ لیکن زمین پر واپسی کے ساتھ ہی یہ توازن بدل جائے گا جس سے تھوڑی بہت تکلیف محسوس ہوگی۔ حالانکہ ان چیلنجز کے باوجود بھی سنیتا ولیمس اور بچ ولمور دونوں ہی زمین پر واپسی کو لے کر کافی خوش ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی وہ دونوں کئی ایسے مشن کو پایۂ تکمیل تک پہنچا چکے ہیں اور امید کر رہے ہیں اس دفعہ بھی ان کا جسم جلد ہی زمین کے حالات کے مطابق ہو جائے گا۔ بچ ولمور نے مذاقیہ انداز میں کہا کہ ’’خلا میں تیرنا بہت مزیدار ہوتا ہے، مجھے اپنے اُڑے ہوئے بال کافی پسند آ رہے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ سنیتا ولیمس اور بچ ولمور 19 مارچ کو اسپیس ایکس کے ڈریگن اسپیس کرافٹ میں سوار ہوکر خلائی اسٹیشن سے زمین کے لیے روانہ ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined